فرانس کے دفاعی بجٹ میں کٹوتی پر آرمی چیف مستعفی

فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون اور فوج کے سربراہ جنرل پیری ڈی ویلیئر

فرانسیسی صدر ایمانیول میکرون اور فوج کے سربراہ جنرل پیری ڈی ویلیئر

پیرس  ۔۔۔ نیوز ٹائم

بجٹ میں کٹوتی پر فرانس کے آرمی چیف General Pierre de Villiersنے صدر Emmanuel Macron سے شدید اختلافات کے بعد احتجاجاً عہدے سے استعفی دے دیا ہے جبکہ فرانسیسی صدر نے General Pierre de Villiers کے مستعفی ہونے پر نئے فوجی سربراہ کا تقرر کر دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا  کے مطابق فرانسیسی فوج کے سربراہ کے آفس سے جاری بیان میں General Pierre de Villiers نے کہا  کہ انہوں نے انتہائی مشکل حالات کے باوجود فوج کی دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھا لیکن اب صدر کی جانب سے فوج پر مالی پابندی نافذ کی جا رہی ہے اور دفاعی بجٹ میں کٹوتی کی گئی ہے، General Pierre de Villiersنے کہا کہ فوجی بجٹ میں کٹوتی کی صورت میں فوج کی قیادت نہیں کر سکتا اور ان حالات میں وہ فرانسیسی قوم کے دفاع اور مضبوط فوج کی ضمانت بھی نہیں دے سکتے۔ فرانسیسی صدر Emmanuel Macronنے ان کا استعفی منظور کرنے کے ساتھ نئے آرمی چیف کی تقرری کا اعلان کر دیا ہے۔ فرانسیسی حکومت نے بجٹ کے خسارے کو کم کرنے کے لیے ملکی دفاعی بجٹ میں ساڑھے 800 ملین یورو کی کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔ دوسری طرف اپنے ایک انٹرویو میں فرانسیسی صدر نے کہا تھا کہ کچھ چیزوں پر کھلے عام بحث کرنا مناسب اور باوقار طریقہ نہیں ہے، وہ فوجی بجٹ میں کٹوتی کے معاملے میں کوئی بھی مخالفت برداشت نہیں کریں گے، اگر فوج کے سربراہ اور صدر میں کسی بات پر اختلاف ہو تو فوجی سربراہ کو گھر جانا پڑے گا۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فوجی سربراہ کو ان کی تب تک حمایت حاصل رہے گی جب تک وہ اپنے اختیارات کے اندر رہ کر کام کریں گے۔

No comments.

Leave a Reply