جاپان، امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان قریبی تعاون بہت اہم ہے : جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے

جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے

جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے

ٹوکیو  ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپانی وزیر اعظم شنزو  آبے نے گزشتہ روز شمالی کوریا سے خطرے کا جواب دینے کے لئے جاپان، امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان اتحاد پر زور دیا اور شمالی کوریا کے دوسرے  بین الاقوامی انٹرویوٹینٹل بیلسٹک میزائل کے کامیاب تجربے کے بعد  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ۔ جاپان کے حکام نے واشنگٹن اور سیئول میں ہم منصبوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاپان، ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور جنوبی کوریا کو شمالی کوریا پر دباؤ مضبوط کرنے کی ضرورت کے بارے میں مکمل اتفاق ہے۔ شنزو  آبے نے کہا جاپان مضبوطی سے بین الاقوامی برادری کے ساتھ قریبی تعاون میں کام کرتے ہوئے (خطرے پر) جواب دے گا امریکہ، جنوبی کوریا کے ساتھ اور ہمارے تین ممالک کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے۔ جب شنزو  آبے انتظامیہ نے اصرار کیا ہے کہ مذاکرات کے بجائے دباؤ پیانگ یانگ کو مجبور کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اس کے جوہری اور بیلسٹک  میزائل کی ترقی کی کوششوں کو ختم کر دیں، جنوبی کوریا کے صدر Moon Jae In نے جنوبی اور شمالی کے درمیان مذاکرات کی تجویز دی ہے۔

جاپان اور جنوبی کوریا کے وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کی منظوری کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے  جس کے ذریعے شمالی کوریا کے خلاف مزید سخت اقدامات بھی اٹھائے جا سکیں گے۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربے کے بعد جاپانی وزیر خارجہ Fumio Kishida  اور جنوبی کورین وزیر خارجہ Kang Kyung-wha نے ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں Fumio Kishida نے شمالی کوریا پر مزید دبائو ڈالنے کی اہمیت پر زور دیا اور جنوبی کورین اپنے ہم منصب سے کہا کہ مذاکرات برائے مذاکرات بے معنی ہوتے ہیں۔ وزرائے خارجہ نے تصدیق کی کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعاون بہت ضروری ہے اور وہ امریکہ کے ساتھ بھی مل کر کام کریں گے۔ جاپانی وزیر خارجہ نے ٹیلیفون پر گفتگو کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ چین اور روس کو باور کروانے کے لیے جاپان، امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان قریبی تعاون بہت اہم ہے۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ تینوں ممالک کے درمیان رابطہ جاری رہے گا۔

No comments.

Leave a Reply