دس ہاتھیوں سے بھی زیادہ بھاری، دنیا کا سب سے بڑا ڈائنوسار

دیوقامت ہونے کے باوجود یہ بہت معصوم تھا اور صرف پیڑ پودے کھا کر اپنا پیٹ

دیوقامت ہونے کے باوجود یہ بہت معصوم تھا اور صرف پیڑ پودے کھا کر اپنا پیٹ

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکن Museum of Natural History  نے گزشتہ سال ایک بہت بڑے ڈائنوسار کے ادھورے رکازات (فوسلز)کو مختلف تکنیکوں کی مدد سے مکمل کیا جس سے معلوم ہوا کہ یہ 122 فٹ لمبا اور 63 ٹن وزنی ڈائنوسار تھا۔ اب اس کا تفصیلی جائزہ ریسرچ جرنل پروسیڈنگز آف دی رائل سوسائٹی بی میں شائع ہوا ہے  جس میں اسے  (Patagotitan mayorum) کا نام دیتے ہوئے دعوی کیا گیا ہے کہ یہ اب تک کا دریافت ہونے والا، دنیا کا سب سے بڑا ڈائنوسار بھی ہے۔ اس کا عجیب و غریب نام ظاہر کرتا ہے کہ یہ ارجنٹینا کے علاقے پیٹاگونیا سے دریافت کیا گیا،  اس کا تعلق دیوقامت ڈائنوسار کے گھرانے ٹائٹانوسارس ہے  جبکہ mayorum اس قبیلے کا نام ہے جو اس کے دریافت ہونے کی جگہ کے قریب واقع ہے۔ دوسرے بڑے ڈائنوسار کی طرح یہ بھی نبات خور یعنی پیڑ پودے کھانے والا جانور تھا جو مذکورہ علاقے میں آج سے تقریبا 10 کروڑ سال پہلے کے زمانے میں پایا جاتا تھا۔ اپنی بہت بڑی جسامت اور 10 بالغ افریقی ہاتھیوں جتنے وزن کے ساتھ اسے اب تک دریافت ہونے والا سب سے بڑا ڈائنوسار بھی قرار دیا جا رہا ہے  لیکن بعض ماہرین کو شبہ ہے کہ یہ فیصلہ بہت جلد بازی میں کیا گیا ہے کیونکہ اگر اس کے ادھورے رکازات احتیاط سے مکمل کیے جاتے تو ممکنہ طور پر اس کی جسامت 112 فٹ سے زیادہ نہ ہوتی جبکہ اس کا وزن بھی 50 ٹن کے لگ بھگ ہوتا۔

No comments.

Leave a Reply