ہم جشن آزادی نہیں منائیں گے، لکھم پور کھیری کے گائوں والوں نے اعلان کر دیا

بھارتی شہر لکھم پور کھیری کا گائوں چودھری پور

بھارتی شہر لکھم پور کھیری کا گائوں چودھری پور

نئی دہلی ۔۔۔ نیوز ٹائم

بھارت کا رویہ صرف کشمیریوں کے لئے ہی بے رحمانہ ہے، لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ بھارت سرکار کے دل میں اپنے غریب اور پسماندہ شہریوں کے لئے بھی رحم نہیں ہے۔ اس کی ایک مثال بھارتی شہر Lakhimpur Kheri کا گائوں Choudhipur ہے، جس کے باسیوں کا کہنا ہے کہ وہ بھارت کا یوم آزادی نہیں منائیں گے کیونکہ آزادی کے 70 سال بعد بھی ان کے گائوں کا حال وہی ہے جو آزادی سے قبل تھا۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس گائوں میں سڑکیں ہیں نہ بجلی، اور کسی ایک بھی گھر میں ٹوائلٹ نہیں ہے۔ گائوں کے اکثر لوگ محنت مزدوری کرتے ہیں یا قریبی جنگلوں سے لکڑیاں کاٹ کر اپنی گزر بسر کرتے ہیں۔ یہ گائوں 1923ء میں آباد ہوا تاہم بھارت کی آزادی سے لے کر اب تک کسی بھی بھارتی حکومت نے یہاں ایک بھی ترقیاتی کام نہیں کروایا۔ آس پاس کے دیہاتوں میں بجلی پہنچ چکی ہے لیکن Choudhipur ابھی تک اس سہولت سے بھی محروم ہے۔ جنگل کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے اکثر خطرناک جنگلی جانور بھی گائوں میں گھس جاتے ہیں۔ شام ڈھلنے کے بعد جنگلی جانوروں کے خوف سے گائوں والے گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے۔ گائوں کے ایک بزرگ گلاب سنگھ نے یوم آزادی نہ منانے کے فیصلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا ہمارے آبائو اجداد نے یہ گائوں ہندوستان کی آزادی سے پہلے بسایا تھا۔ آزاد ہوئے 70 سال گزر گئے لیکن ہم اب بھی اسی غربت میں رہ رہے ہیں جو 70 سال پہلے تھی، تو ہمیں آزادی کا کیا فائدہ ہوا؟ جب ہماری زندگیوں میں کوئی فرق ہی نہیں آیا تو پھر ہم آزادی کیوں منائیں۔ ہم سب گاں والوں نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ جب تک حکومت ہمارے گائوں میں سڑکیں نہیں بنوائے گی اور بجلی و دیگر سہولیات نہیں دے گی ہم یوم آزادی نہیں منائیں گے۔ اگر کوئی سرکاری اہلکار یہاں آیا اور ہم سے پوچھا کہ ہم جشن آزادی کیوں نہیں منا رہے تو ہم اس سے کہیں گے کہ ذرا ادھر ادھر نظر دوڑا کر دیکھیں کہ ہماری حالت کیا ہے۔ کیا ہمیں اس حالت میں جشن آزادی منانا چاہیے؟

No comments.

Leave a Reply