سورج کی سطح پر ہونے والے ایک ایسے طاقتور دھماکہ جس کی شدت ایک ارب ہائیڈروجن بموں سے بھی زیادہ تھی

ماہرین نے سورج کی سطح پر پیدا ہونے والے اس شعلے کو ایکس کلاس قرار دیا ہے جو انتہائی خطرناک ہے

ماہرین نے سورج کی سطح پر پیدا ہونے والے اس شعلے کو ایکس کلاس قرار دیا ہے جو انتہائی خطرناک ہے

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

فلکیاتی ماہرین سورج کی سطح سے اٹھنے والے مقناطیسی طوفانوں کے بارے میں متنبہ کرتے رہتے ہیں جو ہماری زمین کے کمیونیکیشن اور انرجی سسٹمز کو تباہ کر سکتے ہیں۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں ماہرین فلکیات نے سورج کی سطح پر ہونے والے ایک ایسے دھماکے کی ویڈیو بنائی ہے جس کی شدت ایک ارب ہائیڈروجن بموں سے بھی زیادہ تھی۔ اس دھماکے سے سورج کی سطح سے آگ کا ایک دیوقامت شعلہ بلند ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ اس دھماکے سے آنے والے مقناطیسی شعاعوں کے باعث زمین کا جو رخ اس وقت سورج کی طرف تھا اس پر موجود ممالک کے ریڈیو اسٹیشن بند ہو گئے اور کم فریکوئنسی کی تمام تر کمیونیکیشن معطل ہو گئی۔ یہ تعطل ایک گھنٹہ تک جاری رہا۔ خلائی ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی سطح پر اتنا طاقتور دھماکہ 12 سال بعد ہوا ہے، اس سے قبل 2006ء میں اس سے قدرے کم شدت کا دھماکہ ہوا تھا۔ ماہرین نے اس شعلے کی ویڈیو سویڈش سولر ٹیلی سکوپ کی مدد سے بنائی ہے۔ سولر فزکس اینڈ سپیس پلازما ریسرچ سنٹر کے ڈاکٹر کرس نیلسن کا کہنا ہے کہ ہم اس ٹیلی سکوپ کے ذریعے ایک وقت میں سورج کی سطح کا صرف 1/250واں حصہ دیکھ سکتے ہیں۔ چنانچہ دھماکے کے وقت زمین کے مناسب حصے پر ہونا قسمت کی بات ہے تاکہ اسے پوری طرح دیکھا جا سکے۔ ماہرین فلکیات کے مطابق اس دھماکے سے پیدا ہونے والی مقناطیسی شعاعوں کا طوفان زمین کے مدار میں داخل ہو جائے  تو ہماری سیٹلائٹس، کمیونیکیشن کا مکمل نظام اور پاور سسٹم تباہ ہو سکتا ہے اور پوری دنیا آپس کا نہ صرف رابطہ منقطع ہو سکتا بلکہ دنیا اندھیرے میں بھی ڈوب سکتی ہے۔  ماہرین نے سورج کی سطح پر پیدا ہونے والے اس شعلے کو ایکس کلاس قرار دیا ہے جو انتہائی خطرناک ہے۔ اس کی شدت X9.3 بتائی گئی ہے۔ اس سے قبل 2006ء میں پیدا ہونے والے شعلے کی شدت X9.0 تھی۔

No comments.

Leave a Reply