اثاثہ جات ریفرنس: اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں فرد جرم عائد کر دی، وزیر حزانہ نے الزامات کی صحت سے انکار کیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فرد جرم کے نکات پڑھ کر سنائے۔ عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس میں استغاثہ کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ثابت کریں گے کہ ان کے اثاثے جائز طریقے سے بنائے گئے اور آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں، احتساب عدالت میں الزامات کا دفاع کروں گا۔ ریفرنس کی باقاعدہ سماعت کے دوران احتساب عدالت نے استغاثہ کے 28 گواہان کو طلبی کے سمن جاری کر دیئے گئے  جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حاضری سے استسنیٰ کی درخواست دی، جس کی نیب نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار احتساب عدالت پہنچے تو رش کی وجہ سے عدالت کے احاطے کا گیٹ بند تھا، جس کے باعث وہ عدالت میں داخل نہیں ہو سکے اور انہیں واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ کر انتظار کرنا پڑا تاہم کچھ دیر بعد وہ عقبی دروازے سے عدالت پہنچے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، میڈیا کے نمائندوں اور سائلین کو بھی عدالت کے باہر ہی روک دیا گیا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی آج چوتھی سماعت ہے، عدالت نے 25 ستمبر کی گزشتہ سماعت پر ملزم کو 23 جلدوں پر مشتمل ریفرنس کی نقول فراہم کر کے وصولی کی رسید پر دستخط کرائے تھے۔ اس کے بعد عدالت نے ملزم کے وکیل کی جانب سے ریفرنس کے جائزے کے لیے کم از کم 7 دن دینے کی استدعا مسترد کر دی تھی اور فرد جرم عائد کرنے کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔ وزیر خزانہ کے خلاف نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہلخانہ کے 831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھے اور ان سب کا ٹرائل کرپشن الزامات کے تحت کیا جائے گا۔

No comments.

Leave a Reply