ملکہ جاپان میچیکو 83 سال کی ہو گئیں

ملکہ جاپان میچیکو ان کے شوہر شہنشاہ آکی ہیتو

ملکہ جاپان میچیکو ان کے شوہر شہنشاہ آکی ہیتو

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

ملکہ جاپان Michiko جمعہ کے روز 83 برس کی ہو گئی ہیں۔ انہوں نے نامہ نگاروں کے سوالات کا تحریری جواب دیتے ہوئے گزشتہ سال کے واقعات پر روشنی ڈالی ہے۔ ملکہ نے ایسے بہت سے افراد کا ذکر کیا جو جاپان کے مغربی خطے Kyūshū میں جولائی میں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد  اور 2011 ء میں شمال مشرقی جاپان میں آنے والے زلزلے اور Tsunami کے نتیجے میں ابھی تک عارضی گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ ملکہ نے اس دلی تمنا کا اظہار کیا کہ انخلا پر مجبور ہونے والے لوگ امید کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں گے اور آنے والی سردیوں میں اپنی صحت کا خیال رکھیں گے۔ انہوں نے اس خصوصی قانون کا بھی ذکر کیا جس کی رو سے ان کے شوہر Emperor Akihito تخت شاہی سے دستبردار ہو سکتے ہیں۔ پارلیمان نے جون میں یہ قانون نافذ کیا تھا۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ شہنشاہ نے سالہا سال میں یہ راز پایا کہ ریاست کی علامت کو کیسا ہونا چاہیئے۔ ملکہ کے مطابق وہ اس امر پر انتہائی مسرت محسوس کرتی ہیں کہ Emperor Akihito اپنے بڑھاپے کے ایام آرام سے بسر کر سکیں گے۔ انہوں نے یہ بھی تحریر کیا ہے کہ اس حقیقت کو ممکن بنانے پر وہ کئی افراد کی انتہائی مشکور ہیں۔ انہوں نے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی بین الاقوامی مہم ICAN کا بھی ذکر کیا۔ اس غیر سرکاری تنظیم نے رواں سال نوبل امن انعام حاصل کیا ہے۔ ملکہ نے اعتراف کیا کہ جوہری ہتھیاروں کے بارے میں جاپان کا موقف پیچیدہ ہے۔ لیکن انہوں نے یہ بھی تحریر کیا ہے کہ ان کی رائے میں اہم یہ ہے کہ Hiroshima  اور Nagasaki پر ایٹمی بمباری کے متاثرین کی سالہا سال کی کاوشوں کے بعد ایٹمی ہتھیاروں کے غیر انسانی ہونے اور ان کے ہولناک نتائج کی جانب پوری دنیا کی توجہ آخر کار مبذول ہو گئی ہے۔ ملکہ نے اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ دنیا محسوس کر لے گی کہ ان متاثرین کے دلوں نے کبھی بھی ایسے انتقام کی جستجو نہیں کی جس سے لڑائی در لڑائی کا سلسلہ چل نکلے بلکہ ہمیشہ مستقبل میں قیام امن کی جستجو کی ہے۔

No comments.

Leave a Reply