کاتالونیا نے اسپین سے بغاوت کا اعلان کر دیا

کاتالونیا کے صدر Carles Puidgemont اور ہسپانوی وزیر اعظم ماریانوں راخوائے

کاتالونیا کے صدر Carles Puidgemont اور ہسپانوی وزیر اعظم ماریانوں راخوائے

میڈرڈ ۔۔۔ نیوز ٹائم

اسپین سے آزادی کی خواہاں ریاست Catalonia کے حکام نے کہا ہے کہ اگر ہسپانوی حکام نے عوام کی رائے کے خلاف کوئی قدم اٹھایا تو پھر اس کا کوئی حکم نہیں مانا جائے گا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہسپانوی وزیر اعظم Mariano Rajoy نے کاتالونیا کی علیحدگی پسند قیادت کو برطرف کرنے اور اس علاقے کی نیم خودمختار حیثیت ختم کرنے کیلئے قرارداد  سینیٹ میں پیش کی ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ اسپین کی سینیٹ کی جانب سے آئندہ چند روز میں حکومت کے اقدامات کی منظوری دے دی جائے گی۔ اس کے علاوہ اسپین کے وزیر اعظم Mariano Rajoy نے Catalonia حکومت کو برطرف کرنے کے ساتھ اس کی پارلیمنٹ کے اختیارات کو بھی محدود کرنے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا ہے  جس پر Catalonia کے آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے رہنمائوں کی جانب سے ردعمل میں رسمی طور پر اسپین سے آزادی کا یکطرفہ فیصلہ کئے جانے کا بھی امکان ہے۔ ہسپانوی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ حالات کی سنگینی کے باعث آئین کے آرٹیکل 155 کو متحرک کر رہے ہیں جو ایک غیر معمولی اقدام ہے۔  آئین کا یہ آرٹیکل ملک کے خودمختار علاقوں میں کسی بھی بحران میں براہ راست حکمرانی نافذ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ دوسری جانب  Catalonia کی وزارت خارجہ کے ترجمان Raül Romeva نے ہسپانوی وزیر اعظم کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے  کہ مرکزی حکومت Catalonia کے مفادات کے خلاف اقدامات کر رہی ہے۔ ہسپانوی حکومت کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کے Catalonia کے عوام نے اسپین سے علیحدگی کے لئے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔ Catalonia کے صدر نے Carles Puidgemont بھی غیر قانونی قرار دیئے گئے ریفرنڈم کے بعد آزادی کی جدوجہد کو روکنے سے انکار کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو ہونے والے ریفرنڈم میں Catalonia کے عوام نے اسپین سے علیحدگی کیلئے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا تاہم اسپین کی سپریم کورٹ نے اس ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کالعدم کر دیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply