امریکہ نے فلسطین پی ایل او کا دفتر بند کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا

امریکہ نے فلسطین پی ایل او  کا دفتر بند کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا

امریکہ نے فلسطین پی ایل او کا دفتر بند کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی حکومت نے واشنگٹن میں فلسطینی سفارتی مِشن کو کھلا رکھنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں امریکہ نے مذکورہ دفتر کو بند کرنے کا انتباہ دیا تھا۔ امریکی انتظامیہ نے 17 نومبر کو تنظیم آزادی فلسطین، پی ایل او کو آگاہ کیا تھا کہ وہ دفتر کو بند کر دے گی۔ اس نے ایک امریکی قانون کا حوالہ دیا تھا جس کے مطابق ضروری ہے کہ اگر تنظیم بین الاقوامی فوجداری عدالت سے اسرائیلی عہدیداروں کی تفتیش کروانے کی کوشش کرے تو مِشن بند کر دیا جائے۔ محکمہ خارجہ نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ حکام نے پی ایل او کو اِس کے بجائے یہ ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں کو اسرائیل کی ساتھ امن کے حصول سے متعلقہ سرگرمیوں تک محدود کر دے۔ محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ یہ پابندیاں 90 روز کے بعد ختم ہو سکتی ہیں بشرطیکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ تعین کر لیں کہ فلسطینی، اسرائیل کے ساتھ براہِ راست اور بامعنی بات چیت میں شریک ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ پرامید ہے کہ 90 روزہ دورانیے کے اختتام پر پی ایل او کے دفتر کو مکمل سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔ پی ایل او کا دفتر بند کرنے کے ابتدائی اعلان کو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تنظیم آزادی فلسطین پر اسرائیل کیساتھ امن مذاکرات میں واپسی کیلئے دبا ڈالنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply