شمالی کوریا کی طرف سے امریکہ، جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں پر تنقید

سے شروع ہونے والی امریکہ اور جنوبی کوریا کی باقاعدہ مشترکہ فوجی مشقیں

سے شروع ہونے والی امریکہ اور جنوبی کوریا کی باقاعدہ مشترکہ فوجی مشقیں

پیانگ یانگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

شمالی کوریا نے پیر سے شروع ہونے والی امریکہ اور جنوبی کوریا کی باقاعدہ مشترکہ فوجی مشقوں سے قبل  امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی بڑھا رہا ہے۔ مذکورہ 5 روزہ مشقوں کے دوران ریڈار پر نظر نہ آ سکنے والے جدید ترین لڑاکا طیارے استعمال کیے جائیں گے۔ شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ نے سرکاری ذرائع ابلاغ کے ذریعے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کیا ہے۔ اِس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے ساتھ ایک بڑے پیمانے کی فوجی اشتعال انگیزی انجام دیتا ہے اور جزیرہ نما کوریا پر صورتحال کو شعلہ بھڑکنے کے نقطے کی طرف لے جا رہا ہے۔ مذکورہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کی جوہری فورسِز کا مِشن امریکی جارحیت کو روکنا، مزاحمت کرنا اور جارحیت کی بنیاد کے خلاف تباہ کن حملے کے ساتھ جواب دینا ہے۔ اِس بیان میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ جزیرہ نما کوریا اور دنیا کے امن و سلامتی کا تحفظ صرف اِسی صورت میں کیا جا سکتا ہے  کہ شمالی کوریا، امریکہ کے خلاف طاقت کا توازن حاصل کر لے۔ یہ بات Pyongyang کے اِس دعوے کے مطابق ہے کہ اس کے جوہری اور میزائل منصوبے اپنے دِفاع کیلئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شمالی کوریا کے وزیرِ دفاع Pak Yong-sik نے جمعے کے روز کہا ہے کہ اگر امریکہ ایٹمی جنگ کے گہرے بادل لایا تو ان کا ملک ارضِ امریکہ کو زمین سے مِٹا دے گا۔  انہوں نے یہ بات بدھ کے روز کیے جانے والے نئے بین الاقوامی بیلسٹک میزائل تجربے کا جشن منانے کی ایک تقریب میں کہی ہے۔ اِس امر پر تشویش بڑھتی جا رہی ہے کہ Pyongyang پیر سے ہونے والی مشترکہ فوجی مشقوں کو مزید اشتعال انگیزیوں کے ایک جواز کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply