ارضی ثقل میں تبدیلی سے زلزلوں کی منٹوں قبل پیشگوئی ممکن ہے، فرانسیسی ماہرین

زلزلے زمین کی چٹخے ہوئے رخنوں (فالٹ) میں حرکت کی وجہ سے آتے ہیں

زلزلے زمین کی چٹخے ہوئے رخنوں (فالٹ) میں حرکت کی وجہ سے آتے ہیں

پیرس ۔۔۔ نیوز ٹائم

دنیا بھر میں زلزلوں سے سالانہ ہزاروں اموات ہوتی ہیں اور اب تک زلزلوں کو دنیا میں تیز ترین اموات والی آفت قرار دیا جاتا ہے لیکن اب تک ان کی پیش گوئی محال ہے۔ زلزلے زمین کی چٹخے ہوئے رخنوں (فالٹ) میں حرکت کی وجہ سے آتے ہیں اور اگر چند منٹ قبل بھی ان کی پیش گوئی ممکن ہو تو اس سے لاتعداد قیمتی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ فی زمانہ زلزلے شناخت کرنے والے وارننگ نظام زلزلوں کی امواج نوٹ کرتے ہیں جو زمین میں 7 سے 8 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرتی ہیں جبکہ کشش ثقل کے اثرات ایک سیکنڈ میں 3 lakh کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہیں یعنی اگر سطح زمین پر کششِ ثقل میں ہونے والی معمولی تبدیلیوں کو نوٹ کرنے کا کوئی طریقہ واضع کر سکیں تو اس سے 40 ہزار گنا تیزی کے ساتھ زلزلوں کو محسوس کرنا ممکن ہو جائے گا۔ اسی تحقیق کو آگے بڑھاتے ہوئے پیرس میں انسٹی ٹیوٹ آف ارتھ فزکس نے 2011 ء میں جاپان میں آنے والے زلزلے کے بعد کا جائزہ لیا اور اس پر تحقیق کی کیونکہ اس ہولناک زلزلے میں 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 3 lakh سے زائد زخمی ہوئے تھے جس کی ریکٹر اسکیل پر پیمائش 9.1 تھی۔

فرانسیسی ماہرین نے کہا کہ جب زلزلے کی موجیں راستے میں ہی تھیں، اس وقت ایشیا بھر کے زلزلہ اسٹیشنوں نے زمین کی سطح پر کششِ ثقل کے اثرات میں تبدیلی نوٹ کی تھی۔ اس کے ایک منٹ بعد جاپان کا بھیانک زلزلہ رونما ہوا تھا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر زلزلے کی لہروں کے بجائے ثقلی اثرات میں تبدیلیوں پر نظر رکھی جائے، تو زلزلوں کی بہتر اور بروقت پیش گوئی کی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ زلزلے سے صرف ایک منٹ پہلے کی جانے والی پیش گوئی بھی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ فرانسیسی سائنسدانوں نے سطح زمین پر محسوس کی جانے والی ان ثقلی تبدیلیوں کو Elastic waves کا نام دیا ہے جو مناسب انتظامات سے لیس کسی زلزلہ پیما مرکز پر زلزلے سے چند منٹوں پہلے تک مشاہدہ کی جا سکتی ہیں۔ مثلا اگر کسی زلزلہ پیما مرکز کا فاصلہ زلزلے کے مرکز (ایپی سینٹر) سے فاصلہ 1000 کلومیٹر ہو تو Elastic waves تو اس تک فورا ہی پہنچ جائیں گی لیکن زلزلے کی لہریں ان کے تقریباً 3 منٹ بعد اس مرکز تک پہنچ پائیں گی لیکن تب تک لوگوں کو خبردار کرنے کا وقت بالکل بھی نہیں ہو گا۔ یعنی اگر زلزلے کی پیش گوئی کے لیے ہم Elastic waves سے استفادہ کرنے کے قابل ہو جائیں تو یہ انسانی جانیں بچانے کے ضمن میں ایک بہت بڑی پیشرفت ہو گی۔ گزشتہ سال پیرس انسٹی ٹیوٹ میں ماہرین کی دو ٹیموں نے خیال ظاہر کیا تھا کہ ان Elastic waves کو نوٹ کر کے زلزلوں کی چند منٹ قبل کی پیش گوئی کی جا سکتی ہے۔ اس تحقیق پر کام کرنے والے سینئر سائنسداں Dr. Martin Valley کہتے ہیں کہ 2016 ء میں انہوں نے Elastic waves اور زلزلے میں تعلق کا ثبوت دیا تھا لیکن یہ تخمینہ اعداد و شمار کی بنیاد پر لگایا گیا تھا جو ان کی توقعات سے بہت کم تھا۔ لیکن اب 2017 ء کی تحقیق میں انہوں نے دنیا بھر کے کئی زلزلہ پیما مراکز پر Elastic waves پر مبنی زلزلے کے سگنل بہت واضح طور پر نوٹ کیے ہیں۔ اب ہم اس قابل ہو گئے ہیں کہ ان سگنلوں کو درست انداز میں سمجھ کر ہم کوئی درست ماڈل بنا سکیں۔ اگر مزید کامیابی ملی تو ہم کسی علاقے میں زلزلے آنے سے کئی منٹ پہلے ہی وہاں کے لوگوں کو خبردار کر سکیں گے۔ البتہ یہ نئی تکنیک اس لحاظ سے محدود ہے یہ صرف ان ہی زلزلوں کی (Elastic waves کے ذریعے) پیش گوئی کر سکتی ہے جن کی ریکٹر اسکیل پر پیمائش 8 یا اس سے بھی زیادہ ہو۔ ابتدا میں اس تکنیک کے ذریعے ان علاقوں میں تجرباتی طور پر زلزلوں کی پیش گوئی شروع کی جائے گی جہاں ریکٹر اسکیل پر 8 یا زیادہ پیمائش والے زلزلے زیادہ آتے رہتے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply