پاکستان میں عام انتخابات 2018 کے لئے نگران حکومت کی تیاری

پاکستان میں عام انتخابات 2018 کے لئے نگران حکومت کی تیاری

پاکستان میں عام انتخابات 2018 کے لئے نگران حکومت کی تیاری

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

پاکستان کے معاشی حالات میں تو قومی توقعات کے مطابق زیادہ بہتری نہیں ہو رہی، البتہ سیاسی حالات اور سیاسی گرما گرمی میں دن بدن درجہ حرارت بڑھتا جا رہا ہے، ایسے میں امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے، جس سے پاکستان کے سیاسی سے زیادہ سماجی حالات مزید متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ ایسی صورتحال پیدا ہوئی تو پاکستان میں داخلی طور پر معاشی سرگرمیوں پر مزید منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جس کے لئے قوم کو ہر لحاظ سے تیار رہنا ہو گا۔ ویسے بھی اب جس طرح سیاسی حالات بدلتے جا رہے ہیں اس میں اللہ کی شان دیکھئے کہ آصف علی زرداری اور Allama Tahir-ul-Qadri کا اتحاد، اب پاکستان کی سیاست میں یہ دن بھی آنے تھے۔ اس بات کا کریڈٹ یقینا مسلم لیگ (ن) اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور وزیر اعلی میاں شہباز شریف اینڈ کمپنی کو جاتا ہے، وہ یہ بات مانیں یا نہ مانیں، ملک میں سیاسی بدمزگی اور بدشگونی کی ذمہ داری انہیں کبھی نہ کبھی تو تسلیم کرنا پڑے گی۔ شریف خاندان اور ان کی مسلم لیگ ن تو ہمیشہ سے اسٹیبلشمنٹ کی بہترین چوائس ہوا کرتی تھی۔ اب یہ سارے امکانات خود شریف فیملی ختم کرتی جا رہی ہے، پتہ نہیں کون سے مشیران انہیں گرائونڈ سے باہر نکالتے جا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں حالات بتا رہے ہیں کہ 2018ء کی پہلی سہ ماہی میں ایک اور نگراں حکومت بن جائے، جو 1990ء کے بعد سے اب تک بننے والی ساتویں نگران حکومت ہو گی، جن میں 6 اگست 1990ء سے 6 نومبر 1990ء تک Ghulam Mustafa Jatoi ، 18 اپریل 1993 ء سے 26 مئی 1993 ء Mir Balkh Sher Mazari ، 18 جولائی 1993 ء سے 19 اکتوبر 1993 ء Moin Qureshi ، 5 نومبر 1996ء سے 17 فروری 1997 ء Malik Miraj Khalid ، 16 نومبر 2007 ء سے 25 مارچ 2008ء تک Mohammad Mian Soomro ، 25 مارچ 2013ء سے 5 جون 2013 ء Mir Hazar Khan Khoso نگران وزیر اعظم کے طور پر رہے۔ اب نئے نگراں وزیر اعظم کے لئے کئی ناموں کی تشہیر ہو رہی ہے یا کرائی جا رہی ہے لیکن اصل نمائندہ یا نگراں وزیر اعظم کا نام منظر عام پر نہیں آ رہا ہے، البتہ انہیں غیر ملکی سفر کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ وہ چند ہفتے تک اسلام آباد سے رابطے میں رہیں اور کوشش کریں کہ اپنی 10 نکاتی تقریر کا مسودہ بھی تیار کر لیں، جس میں عام انتخابات کو کسی بھی مناسب وقت پرامن ماحول کی موجودگی کی صورت میں غیر مصنفانہ اور شفاف کرانے کی واضح یقین دہانی شامل ہو۔ ایسے کاموں کے لئے پاکستان میں 65 سے 70 سال کی کئی بزرگ شخصیات ہمہ وقت نئی شیروانی سلوا کے رکھتی ہیں، جن کی مختلف اداروں میں پہلے سے رسائی حاصل ہوتی ہے اور عالمی سطح پر کچھ نہ کچھ لوگ انہیں ضرور جانتے ہیں۔ اس حوالے سے یہ بھی سوچا جا رہا ہے کہ ایک اور Shaukat Aziz یا Moin Qureshi نا سہی، مگر اس سطح کی کسی شخصیت کو جو اس وقت اندرون ملک یا بیرون ملک جہاں بھی ہو، اسے یہ ذمہ داری ادا کرنے کے لئے کہا جائے،  جس کو دنوں کی گنتی پر کوئی یقین نہ ہو، بس وہ پکا محب الوطن ہو، نگراں حکومتوں کا سیٹ اپ پاکستان میں مختلف جمہوری ممالک کے ان امور سے مختلف ہوتا ہے  اور یہاں ویسٹ سینٹر سسٹم کی طرح نگراں نہیں بنتا، دیگر ممالک میں جب پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی تحریک کی ووٹنگ کے دوران حکومت کو شکست ہو جائے  تو وہ ایوان خود بخود ٹوٹ جاتا ہے اور پھر اسی پارلیمنٹ میں پہلے سے منتخب اراکین پر مشتمل نگراں حکومت نئے انتخابات اور انتقال اقتدار تک کام کرتی ہے۔ پاکستان میں تو اسمبلیاں اور ادارے ختم ہو جاتے ہیں اور نگراں سیٹ اپ اپنی نگرانی میں نئے انتخابات کراتا ہے جو غیر منتخب ہوتی ہے جس پر بعد میں مانوں یا میں نہ مانوں کی کبھی ختم نہ ہونے والی بحث اور سیاسی لڑائی جھگڑے کا آغاز ہو جاتا ہے۔ اب دیکھتے ہیں ساتویں نگراں حکومت کب اور کیسے بنتی ہے۔ بہرحال باہمی مشاورت سے ہر چیز تیاری کے حتمی مراحل میں ہے۔ اب کی بار اس بات کی احتیاط کی جا رہی ہے کہ 2013ء کی طرح کا ایسا سیٹ اپ نہ بنایا جائے جس کے باعث یہ الیکشن متنازع ہونے کے حوالے سے ایک نئی تاریخ رقم کر گئے۔ اب جب کبھی بھی الیکشن ہوں گے اس بارے میں احتیاط کی ضرورت ہے کہ اس سے ایک تو ملکی سلامتی کے لئے کوئی خطرات پیدا نہ ہوں  اور دوسری طرف اس پر سول سوسائٹی تمام سیاسی قیادت سمیت تمام اداروں کو اعتماد حاصل ہو تاکہ وہ حکومت 120 دن یا لاتعداد دن تک ملک میں کم از کم معاشی حالات کی بہتری پر توجہ دے سکے۔ اس لئے کہ معاشی ترقی اور خوشحالی سے ملکی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے میں ہمیشہ مدد ملتی ہے  بشرطیکہ وہ معاشی ترقی کر کے ذاتی مقاصد کے لئے ملک و قوم کی بہتری کے ایجنڈے پر مشتمل ہو۔

No comments.

Leave a Reply