امریکہ، شمالی کوریا سے غیر مشروط مذاکرات پر تیار

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان

واشنگٹن، بیجنگ، ماسکو ۔۔۔ نیوزٹائم

امریکہ نے کہا ہے کہ ہم شمالی کوریا کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات پر تیار ہیں لیکن اس کے لیے Pyongyang کو جوہری ہتھیاروں کے راستے کو چھوڑنا ہو گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ Rex Tillerson نے واشنگٹن کی  think tank the Atlantic Council سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام سے دستبردار کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں، مسئلے پر طاقت کا استعمال ناکامی ہو گی تاہم امریکہ، شمالی کوریا کے خطرات کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر پیشگی شرائط عائد کئے بغیر بات چیت کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی وزیر کارجہ کا موقف شمالی کوریا کی جانب سے Intercontinental ballistic missile کے کامیاب تجربے کے تقریباً دو ہفتے بعد سامنے آیا ہے  جس میں شمالی کوریا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے میزائل امریکی سرزمین کو باآسانی نشانہ بنا سکتے ہیں۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل Ban Ki-moon نے کہا ہے کہ اگر شمالی کوریا کو نہ روکا گیا تو ایٹمی جنگ چھڑ جائے گی۔ شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کا مسئلہ حل کرنے کے لیے چین اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور وہ شمالی کوریا کی ایٹمی جارحیت کو روک سکتا ہے ورنہ شمالی کوریا کے رہنما Kim Jong-unکی طرف سے شروع کی گئی ایٹمی جنگ ناگزیر ہو جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار Ban Ki-moon نے Bloomberg کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو  میں کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمالی کوریا نے امریکہ کے خلاف اعلان جنگ کیا تو چین ایشیائی ہمسائے کا ساتھ دے گا۔ دریں اثناء روس کے وزرات دفاع کا وفد شمالی کوریا سے امن مذاکرات کے عمل کو شروع کروانے کی کوشش کے تحت Pyongyang پہنچ گیا۔ روس کی سرکاری انٹرفیکس نیوز ایجنسی سے جاری ایک بیان کے مطابق روسی وزرارت دفاع کا وفد بدھ کو Pyongyang پہنچ گیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply