ناراض جاپانی شوہر نے 20 سال تک بیوی سے بات نہیں کی

جاپانی شوہر اوتو یوکاتا یاما اور اس کی بیوی  کاتایامایومی

جاپانی شوہر اوتو یوکاتا یاما اور اس کی بیوی کاتایامایومی

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

ایشیائی ملک جاپان میں ایک شخص ایسا بھی ہے جس نے 20 سال تک بیوی سے بات نہیں کی۔ لیکن اب اپنے 18 سالہ بیٹے اور 2 بیٹیوں کی جانب کی جانے والی کوشش کے نتیجے میں دونوں میاں بیوی ایک ریالٹی شو کا حصہ بن گئے، جہاں شوہر کو اس کی بیوی اور بچوں نے منا لیا ہے۔ 1996ء سے اب تک بیوی سے کلان نہ کرنے کا ریکارڈ بنانے والے جاپانی شوہر نے اپنی بیوی کو معاف کرنے اور ان سے دوبارہ بات چیت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ جاپانی جریدے نے ایک دلچسپ رپورٹ میں بتایا ہے کہ Otou Katayama نامی جاپانی شہری نے 20 سال قبل اپنی پسند سے ایک خاتون Katayama Yumi سے شادی کی تھی۔ لیکن پہلی اولاد کی پیدائش کے بعد Otou Katayama کو محسوس ہوا کہ اس کی بیگم اس کے پہلے جیسا خیال نہیں رکھ رہی اور اس کی ساری توجہ اپنی اولاد کی جانب ہو چلی ہے۔  Katayama Yumi سارا دن اپنی اولاد کی نشوونما اور دیکھ بھال میں لگی رہتی اور جب وہ آفس سے واپس گھر آتا تب بھی بیٹے  کو اٹھائے کام کرتی۔ اس پر Otou Katayama نے اپنی بیگم سے شکوہ کیا تو اس نے شکوہ یہ کہہ کر رد کر دیا کہ یہ اس کی خام خیالی ہے اور چھوٹے بچے کی دیکھ بھال میں نہیں کروں گی تو کون کرے گا اور میں اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کے لیے آیا نہیں رکھنا چاہتی۔ بیگم کی جانب سے پیش کی جانے والی اس وضاحت پر جاپانی شوہر چیخ پڑے اور اپنی بیگم سے کبھی بات نہ کرنے کا عہد کر لیا۔ جس پر اس کی بیوی نے اسے منانے کی کوشش کی، لیکن Otou Katayama نے اس کی بات سننے سے انکار کرم دیا۔ بیوی نے کئی مرتبہ اپنے مجازی خدا کی منت سماجت کی، منانے کی بھرپور کوشش کی لیکن ناکام رہی۔ حتیٰ کہ اس منانے 20 سال گزر گئے۔ اپنے والدیں کے درمیان بات چیت کو معطل دیکھ کر بیٹے Yoshiki اور اس کی بہنوں نے ایک ریالٹی ٹی وی شو کی اتنظامیہ سے رابطہ کیا اور اس دلچسپ صورت حال پر گفتگو کی، جس پر ریالٹی شو انتظامیہ نے اس پورے خاندان کو ایک پارک میں مدعو کیا اور بچوں نے والدہ کے ساتھ مل کر شو کیا اور والد صاحب نے اپنی بیوی کو معاف کر دیا۔ یوں 20 سال کے بعد میاں بیوی کے درمیان بات چیت شروع ہو گئی، جسے دیکھ کر ان کے تنیوں بچے اپنے آنسوئوں کو روک نہ سکے۔

جاپانی ابلاغی اداروں کا کہنا ہے کہ سب سے دلچسپ اور حیران کن بات یہ بھی ہے کہ دونوں میاں بیوی میں اگرچہ پہلی اولاد کی پیدائش کے بعد ہی بات چیت میں ڈیڈ لاک آیا، جو 20 برسوں تک جاری رہا۔ لیکن اس دوران ان کے گھر مزید دو بیٹیاں بھی پیدا ہوئیں اور جاپانی ٹی وی کے ریالٹی شو یہ بات سن کر اور دیکھ کر جاپانی کے لاکھوں ناظرین حیران ہو گئے  کہ ناراض شوہر tou Katayama کے تینوں بچوں نے اپنی پوری زندگی میں اپنے والدین کے درمیان ایک بھی جملہ نہیں سنا۔ البتہ ان کے والدین کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں۔ لیکن ان کی ماں کو بالکل بھی لفٹ نہیں کراتے۔ لیکن اب حالات تبدیل ہو چکے ہیں۔ ریالٹی شو کے دونوں میاں بیوی میں بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے۔ ریالٹی شو کے بعد میڈیا سے گفتگو کے بعد شوہر کی ناراضی کے بارے میں گفتگو کرنے والی Katayama Yumi نے بتایا  کہ جب پہلے بیٹے کی پیدائش کے بعد ان کے شوہر نے توجہ نہ دینے کا شکوہ کیا تو پہلے ان کی ہنسی نکل گئی اور انہوں نے پوچھا کہ کیا ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ ایک شوہر اپنے ہی بچے بے رخی دکھائے، بیگم صاحبہ شوہر پر توجہ دینے کے بجائے بچے کو مرکز نگاہ بنائے ہوئے ہے۔  Katayama Yumi نے بتایا کہ اب 20 برسوں کی بات چیت کی بندش کے بعد ان کو بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے کہ ان کے شوہر ان سے گفتگو کر رہے ہیں۔ اب ہمارے تینوں بچوں نے پلان بنایا ہے کہ ہم دونوں کو ہنی مون پر بھیجیں اور اہم نے ابھی اتفاق کیا ہے کہ ہم جلد  ہی ہنی مون پر جائیں گے اور ڈھیر ساری بات چیت کریں گے۔

No comments.

Leave a Reply