امریکا کی ایران سے ایٹمی معاہدے کی آخری توثیق

امریکی صدر نے ایران سے ایٹمی معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو یہ توثیق آخری ہو گی

امریکی صدر نے ایران سے ایٹمی معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو یہ توثیق آخری ہو گی

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی صدر نے ایران سے ایٹمی معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو یہ توثیق آخری ہو گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ آخری بار ایرانی جوہری معاہدے کی توثیق کر رہے ہیں تاکہ یورپ اور امریکا اس معاہدے میں پائے جانے والے سنگین نقائص کو دور کر سکیں۔ گزشتہ روز امریکی صدر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ایران سے معاہدے پر نظرثانی کے حوالے کہا گیا ہے کہ یہ آخری موقع ہے، اس طرح کا معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں امریکا معاہدے میں رہنے پر دوبارہ پابندیوں میں نرمی نہیں کرے گا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر کسی بھی وقت انھیں اندازہ ہوا کہ اس طرح کا معاہدہ نہیں ہو سکتا تو وہ معاہدے سے فوری طور پر دستبردار ہو جائیں گے، وائٹ ہائوس کے سینیئر اہلکاروں کا کہنا ہے کہ اگر نیا معاہدہ نہیں کرتے تو یہ آخری موقع ہے۔ اس کے علاوہ امریکی حکومت نے ایران کے مزید 14 اداروں اور شخصیات پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں، پابندیوں کا شکار ہونے والوں میں ایرانی جوڈیشل کونسل کے چیئرمین، مواصلاتی کمپنیوں کے سربراہان بھی شامل ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی جوڈیشل کونسل کا سربراہ Ayatollah Sadeq Larijani سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا قریبی ہے اور وہ ملک میں موجودہ مذہبی حکومت کو برقرار رکھنے کے لیے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے احکامات صادر کرتا رہا ہے۔ دوسری جانب ایران نے امریکی صدر کے بیان کو ایٹمی معاہدہ کمزور کرنے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے  کہ اگر جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو وہ یورینیم کی افزودگی کا عمل تیز کر دے گا۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران کے جوہری معاہدے کو کمزور کرنے کا کوئی بھی اقدام قابل قبول نہیں ہے۔

No comments.

Leave a Reply