دو ہزار چالیس میں اسلام امریکہ کا دوسرا بڑا مذہب ہو گا، پیو ریسرچ کا دعویٰ

۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2017 ء میں امریکہ میں بسنے والے مسلمانوں کی تعداد ساڑھے 3.4 ملین تھی

۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2017 ء میں امریکہ میں بسنے والے مسلمانوں کی تعداد ساڑھے 3.4 ملین تھی

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور تمام مسلمان مخالف قوتوں کی ساری کوششیں ایک ایک کر کے ناکام ہوتی جا رہی ہیں اور اب امریکی چینل سی این این کی جانب سے جاری کی گئی پیو ریسرچ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آئندہ دو عشروں یعنی 2040 ء میں اسلام امریکہ کا دوسرا بڑا مذہب بن جائے گا  جبکہ مسلمان دوسرے بڑے مذہبی گروپ کی حیثیت میں سامنے آئیں گے۔

پیو ریسرچ کے ایک مطالعے پر مبنی رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی امریکہ میں دن بہ دن بڑھ رہی ہے اور ایک تخمینے کے مطابق آئندہ تین عشروں میں ان کی آبادی  بڑھ کر دوگنا ہو جائے گی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2017 ء میں امریکہ میں بسنے والے مسلمانوں کی تعداد ساڑھے 3.4 ملین تھی جو کہ بڑھ کر 2050 ء میں 8.1 ملین ہو جائے گی اور اسی عرصہ کے دوران مسلمانوں کی تعداد یہودیوں سے بڑھ جائے گی اور وہ عیسائیوں کے بعد دوسرا بڑا مذہبی گروپ بن جائے گا۔

ریسرچ ادارے پیو نے 2007، 2011ء اور 2017ء میں مذہب کی بنیاد پر امریکہ میں مقیم لوگوں کی تعداد سے متعلق اپنے مطالعات کو یکجا کیا ہے اور ان مطالعات کی ایک مشترکہ رپورٹ جاری کی ہے۔ اس ضمن میں اس نے امریکہ کی مردم شماری کی سالانہ رپورٹس سے اعداد و شمار لیے ہیں  اور ان کی بنیاد پر مستقبل میں امریکہ میں مسلمانوں کی تعداد کا تخمینہ لگایا ہے۔

اس ریسرچ کے مطابق سال 2016 ء میں امریکہ میں مسلمان تارکین وطن کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا جبکہ اس وقت امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں تارکین وطن اور ان کی اولاد کی تعداد تین چوتھائی ہے۔ تحقیق میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا کہ مسلمانوں کی اوسط آبادی دوسرے مذہبی گروپوں کے مقابلے میں زیادہ تر نوجوانوں پر مشتمل ہے  جس کا مطلب ہے کہ بچوں کی شرح پیدائش بھی زیادہ رہے گی۔ خیال رہے کہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مسلمانوں کی تعداد میں تو اضافہ ضرور ہو گا مگر ملک کی کل آبادی میں ان کی تعداد بہت تھوڑی ہی ہو گی۔ یاد رہے کہ امریکہ میں عیسائیوں کی تعداد پہلے نمبر پر ہے اور اس کے بعد ایسے لوگوں کی آبادی ہے جو کہ لادین ہیں اور کسی بھی مذہب کو نہیں مانتے۔

No comments.

Leave a Reply