چاند کے بغیر زمین پر زندگی کیسی ہو گی؟

صرف ایک چاند کا زمین کے گرد گھومنا ہے اور اگر ایسا نہ ہو تو زمینی نظام درہم برہم ہو جائے گا

صرف ایک چاند کا زمین کے گرد گھومنا ہے اور اگر ایسا نہ ہو تو زمینی نظام درہم برہم ہو جائے گا

نیوز ٹائم

ایک نئی تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ زمین کے گرد چکر لگاتا چاند آہستہ آہستہ زمین سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ اور نہ صرف دور ہو رہا ہے بلکہ اس کی رفتار بھی کم ہوتی جا رہی ہے۔  اگر ایک رات اچانک چاند غائب ہو جائے اور کبھی واپس نہ آئے تو کیا ہم نے سوچا ہے چاند کے بغیر دنیا کیسی ہو گی؟ 14ویں کا چاند وینس کے مقابلے میں 14 ہزار گنا زیادہ روشن ہے لیکن اگر چاند اسی طرح زمین سے دور ہوتا چلا گیا تو ہر دن ایسا اندھیرا ہو گا جیسے ہر نیو مون پر رات ہوتی ہے۔  اسی لیے ہر دن، صبح اس بات کا احساس دلاتی ہے کہ چاند ہمارے لیے کتنا ضروری ہے۔ چاند کا زمین اور سورج کے درمیان پہنچنا اور زمین کا اپنے مدار میں گھومنا اتنی اہمیت کا حامل نہیں ہے  جتنا ایک صرف ایک چاند کا زمین کے گرد گھومنا ہے اور اگر ایسا نہ ہو تو زمینی نظام درہم برہم ہو جائے گا۔ یہی چاند زمین پر موجود پانی کی لہروں پر بھی بے حد اثرانداز ہوتا ہے۔  بغیر چاندکے زمین پر موجود پانی کی لہروں میں جاری اتائو چڑھائو نہ صرف رکے گا بلکہ پانی ایک جگہ ٹہر جائے گا جس سے آبی حیات متاثر ہوں گی،  ان میں بڑی تعداد کیکڑوں اور گھونگوں کی شامل ہے کیونکہ یہ وہیں ٹائڈل زون میں پائے جاتے ہیں۔ چاند کا نہ ہونا ہمارا ماحولیاتی نظام بھی تباہ کر سکتا ہے کیونکہ جن جانوروں کی خوراک کیکڑے اور گھونگے ہیں  جب ان کو اپنی غذا نہیں ملے گی تو وہ دوسری آبی حیات کو نقصان پہنچائیں گے  جس کے سبب کئی دیگر مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔  یہی وجہ ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں زمین اور سمندر کی آبادی میں ایک بڑی حد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔  سمندری مخلوق کی ایک بڑی تعداد چاند کی بڑھتی تاریخوں میں انڈے دیتی ہے تاکہ ان کی نسل بڑھ سکے  لیکن اگر چاند نہیں ہو گا تو ان کی بڑھتی نسل کا سلسلہ بھی رک جائے گا اور ایک دن تمام آبی حیات کا دنیا سے نام و نشان مٹ جائے گا۔ چاند کے بغیر انسانی زندگی پر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا لیکن اگر کسی چیز میں تبدیلی آئے گی تو وہ ہمارا موسم ہے۔  چاند کی بدولت لہروں کا چڑھنا اور اترنا ٹھنڈے اور گرم پانی کو آپس میں ملاتا ہے جو موسموں میں تبدیلی کا باعث بنتا ہے  لیکن اگر یہ سلسلہ تھم گیا تو ٹھنڈے ترین علاقے ٹھنڈے اور گرم ترین علاقے گرم رہ جائیں گے۔   اس کے علاوہ ایک اور پریشانی جو درپیش آئے گی وہ محکمہ موسمیات کو ہو گی، کیونکہ وہ چاند کے بغیر موسم کی صورتحال بتانے سے قاصد ہوں گے۔ تمام تبدیلیاں ایک طرف مگر اس سے جو سب سے بڑی تبدیلی آئے گی وہ یہ ہے کہ ابھی زمین چاند کی کشش کی وجہ سے 23 اعشاریہ 5 ڈگری پر موجود ہے  اور اگر چاند کا وجود ختم ہو جاتا ہے تو زمین 10 سے 45 ڈگری کے درمیان آ جائے گی جو کہ ایک بہت ہی خطرناک بات ہے۔  چاند کی ضرورت صرف آج کے دور میں نہیں ہے بلکہ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ 3.5ملین  سال پہلے سے زمین پر اہم کردار ادا کر رہا ہے۔  دوسری جانب یہ کہنا بلکل غلط ہے کہ چاند محض رات میں روشنی دینے کا کام انجام کرتا ہے  بلکہ یہ چاند ہی ہے جس کی بدولت زمین پر زندگی گزارنا ممکن ہو سکا ہے۔

No comments.

Leave a Reply