مودی کی برطانیہ آمد پر پارلیمنٹ سکوائر کے باہر مظاہرین کا احتجاج

مودی کی برطانیہ آمد پر پارلیمنٹ سکوائر کے باہر مظاہرین کا احتجاج

مودی کی برطانیہ آمد پر پارلیمنٹ سکوائر کے باہر مظاہرین کا احتجاج

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

بھارتی وزیر اعظم Narendra Modi دولت مشترکہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے برطانیہ پہنچے تو ان کی آمد پر لندن میں مظاہرہ اور احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔  مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور معصوم بچی Asifa Bano کی تصاویر لی ہوئی تھیں جسے چند روز قبل مقبوضہ کشمیر میں زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ لندن میں مقیم کشمیری سکھ، دلت کمیونٹی نے مودی کی آمد کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پارلیمنٹ سکوائرکے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کا مطالبہ کیا۔  Syed Ali Gilani ، Mirwaiz Umar Farooq ، Mohammad Yasin Malik ، Asiya Andrabi  نے مظاہرین سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے تقاریر کیں۔ موقع پر سڑک کنارے گول میز کانفرنس کا بھی انعقاد کیا گیا تھا۔ مظاہرین نے کشمیریوں پر بھارتی حکومت کے ظلم و تشدد کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ”اپنے گھر واپس جاو” اور ”قتل عام بند کرو” کے نعرے لگائے۔

بھارتی وزیر اعظم کا استقبال برطانوی وزیر خارجہ Boris Johnson نے کیا۔  دلت کمیونٹی نے 10 ڈاننگ سٹریٹ کے سامنے مظاہرہ کیا جبکہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لارڈ نذیر کی سربراہی میں پارلیمنٹ سکوائر کے سامنے احتجاج ہوا۔ بھارت میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے واقعات کے خلاف خواتین پارلیمنٹ سکوائر کے سامنے خاموش احتجاج کیا گیا جبکہ بھارتی مندروں میں ہاتھیوں پر مظالم کے خلاف جانوروں کے حقوق کی این جی او نے بھارتی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا۔   کشمیریوں کے قاتل بھارتی وزیر اعظم کی برطانیہ آمد پر بھرپور احتجاج کر کے کشمیریوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ اس معاملے پر وہ سب یکجا ہیں۔ Barrister Sultan Mehmood Chaudhry کی قیادت میں ہزاروں کشمیریوں کا لندن میں برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے کامن ویلتھ کانفرنس کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد کے موقع پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔  اس موقع پر مظاہرین نے گو مودی گو، مودی کشمیریوں کا قاتل، بھارتی غاصبو کشمیر ہمارا چھوڑ دو،  کشمیر کشمیریوں کا ہے، کشمیر کی آن کشمیر کی شان Barrister Sultan Mehmood Chaudhry ، ہے حق ہمارا آزادی، کشمیریوں کو حق خودارادیت دو جیسے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔  خواتین کی بھی بڑی تعداد مظاہرے میں شریک تھی۔  مظاہرین نے صرف آزاد کشمیر کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی شریک تھے۔ امریکہ، برطانیہ سمیت یورپ کے ہر شہر سے لوگ اس مظاہرے میں شرکت کے لئے آئے تھے۔ Barrister Sultan Mehmood Chaudhry نے کہا کہ آج میری کال پر یہاں لندن میں برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے اتنے بڑے مظاہرے میں کشمیریوںکی شرکت نے ٹرائفلگر سکوائر میں ہونے والے ملین مارچ کی یاد تازہ کر دی ہے۔  بھارت بطور ریاست ناکام ہو چکی اس کا پرچم کیوں لہرائے سکھوں نے پارلیمنٹ سکوائر میں انتظامیہ کی طرف سے لہرایا گیا بھارتی پرچم اتار کر جلا دیا اور خالصتان کا جھنڈا لہرا دیا۔  برطانوی حکومت نے دولت مشترکہ میں شرکت کرنے والے ممالک کے پرچم چند ہفتے قبل پارلیمنٹ سکوائر میں لہرائے تھے۔  مقررین نے کہا بھارت میں کوئی اقلیت محظوظ نہیں۔ ریاست نام کی کوئی چیز نہیں رہی مظاہرین نے گاندھی کے مجسمے پر چڑھ کر کشمیر اور خالصتان کی آزادی اور آصفہ کے انصاف کا مطالبہ کیا۔

No comments.

Leave a Reply