امریکا، چین اور سعودی عرب دفاعی اخراجات میں سرِفہرست : رپورٹ

امریکا، چین اور سعودی عرب دفاعی اخراجات میں سرِفہرست

امریکا، چین اور سعودی عرب دفاعی اخراجات میں سرِفہرست

خرطوم ۔۔۔ نیوز ٹائم

اخراجات میں امریکا $610bn کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا، عالمی دفاعی اخراجات کا 35 فیصد خرچ کیا جبکہ چین دوسرے نمبر پر رہا جس نے $228bn خرچ کیے، اپنے اخراجات میں 12 ارب ڈالرز کا اضافہ کیا۔ سعودی عرب نے روس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے گزشتہ برس دفاعی اخراجات پر  $69.4bn خرچ کیے، Stockholm International Peace Research Institute کی رپورٹ۔ سویڈن سے تعلق رکھنے والے ایک تحقیقاتی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سردجنگ کے بعد عالمی سطح پر دفاعی اخراجات میں گزشتہ برس سب سے زیادہ اضافہ ہوا  اور امریکا، چین اور سعودی عرب اس میں سرفہرست رہے۔ Stockholm International Peace Research Institute (ایس آئی پی آر آئی) کی رپورٹ کے مطابق 2017 میں عالمی دفاعی اخراجات $1.73tn تک رہے  جو 2016 ء کے مقابلے میں 1.1 فیصد زیادہ تھے۔ ایس آئی پی آر آئی کے مطابق ان کے اعداد و شمار میں تنخواہیں، آپریشن کے اخراجات، ہتھیاروں کی خریداری اور تحقیقات اور ترقی کے ساز و سامان کو شامل کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ان اخراجات میں امریکا $610bn کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا اور امریکا نے عالمی دفاعی اخراجات کا 35 فیصد خرچ کیا جبکہ اس کے دفاعی بجٹ میں رواں سال اضافے کا امکان بھی ہے۔  ایس آئی پی آر آئی کے مطابق اس فہرست میں چین دوسرے نمبر پر رہا اور اس نے $228bn خرچ کیے اور 2016 ء کے مقابلے میں اپنے اخراجات میں 12 ارب ڈالر کا اضافہ کیا۔ دفاعی حلقوں کا کہنا تھا کہ 2008 ء کے بعد سے عالمی اخراجات میں چین کے حصے میں 13 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ سویڈش ادارے کی 2017 ء کی فہرست میں سعودی عرب نے روس کو پیچھے چھوڑ دیا اور گزشتہ برس دفاعی اخراجات پر $69.4bn خرچ کیے۔

No comments.

Leave a Reply