نگران وزیر اعظم کے نام پر ڈیڈ لاک، وزیر اعظم، اپوزیشن لیڈر کی پانچویں ملاقات بھی بے نتیجہ

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

نگران وزیراعظم کے نام پر بدھ کو بھی اتفاق نہ ہو سکا۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے درمیان وزیر اعظم ہائوس میں ہونے والی پانچویں ملاقات بھی بے نتیجہ رہی۔ ملاقات کے بعد خورشید شاہ نے صحافیوں کو بتایا کہ نگران وزیر اعظم کے حوالے سے شاہد خاقان سے ایک، 2 روز میں پھر ملاقات ہو گی، وزیر اعظم سے کہا ہے کہ نواز شریف اور آپ کہہ چکے ہیں اپوزیشن لیڈر کے ناموں کو ہی لیں گے جبکہ حکومت نے اپنے نام بھی دیے ہیں تاہم جو بات پہلے کی ہے اسی پر عمل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو نام حکومت نے دیے تھے ان ناموں میں کوئی نیا نام شامل نہیں کیا  تاہم 2 دن ہیں اور مزید نام بھی سامنے آ سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے منگل کو وزیر اعظم سے ان کی رہائش گاہ پر ایک خفیہ ملاقات بھی کی جو 30 منٹ تک جاری رہی اور اس ملاقات میں بھی مجموعی طور پر 6 نام زیر غور آئے اور اس کے بعد دن ساڑھے 11 بجے آن دی ریکارڈ ملاقات وزیر اعظم آفس میں ہوئی جو کہ 15 منٹ میں ہی ختم ہو گئی۔  اس ملاقات میں خورشید شاہ نے شکوہ کیا کہ آپ اپنی بات سے پیچھے ہٹ رہے ہیں، میں نے کوشش کی کہ ایسے نام دوں جن پر کم سے کم اعتراض ہو، آپ اپنی بات پر واپس آئیں۔ جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ میں اپنی قیادت سے دوبارہ بات کرتا ہوں اور ایک، 2 دن میں اس پر پھر سوچ لیتے ہیں۔  حکومت کی طرف سے جو نام ہیں ان میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا اور نہ ہی حکومت نے کسی نام پر اصرار کیا ہے  تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کسی جج یا بیوروکریٹ کے نام پر اتفاق نہیں چاہتے  جبکہ پیپلز پارٹی ایک سابق بیورو کریٹ پر اصرار کر رہی ہے اور وزیر اعظم نے نواز شریف کو راضی کرنے کے لیے تیسری بار وقت مانگا۔

 واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی 5 سالہ مدت ختم ہونے میں صرف 8 دن باقی رہ گئے۔  آئین کے تحت اسمبلی کی تحلیل کے بعد 3 دن میں اگر وزیرِ اعظم اور قائد حزبِ اختلاف کے درمیان نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہو  تو یہ معاملہ پارلیمان کی 8 رکنی کمیٹی کو سونپ دیا جائے گا۔  پارلیمانی کمیٹی میں وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نگران وزیر اعظم کے لیے دو، دو نام بھیجیں گے اور کثرت رائے سے نگران وزیر اعظم کے نام پر فیصلہ ہو گا۔ اگر پارلیمانی کمیٹی بھی نگران حکومت کا معاملہ اتفاقِ رائے سے حل نہ کر سکے تو پھر یہ اختیار الیکشن کمیشن کو ہوتا ہے کہ وہ نگران وزیر اعظم مقرر کرے۔  پیپلز پارٹی کی جانب سے نگران وزیر اعظم کے لیے کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین  Zaka Ashrafاور سابق سیکرٹری خارجہ و امریکا میں سابق سفیر Jalil Abbas Jilaniکے نام تجویز کیے گئے ہیں  جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے  Zaka Ashrafکے نام پر اعتراض کیا ہے۔ مسلم لیگ نے بھی 3 نام تجویز کیے ہیں جن میں سابق چیف جسٹس Tasadduq Hussain Jilani، سابق چیف Justice Nasir-ul-Mulk اور سابق گورنر اسٹیٹ بینک Dr Ishrat Husainکے نام شامل ہیں۔  مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کی طرف سے جو نام تجویز کیے گئے ہیں اس میں جسٹس (ر) Tasadduq Hussain Jilani اور Dr Ishrat Husainکے نام مشترکہ ہیں۔ تحریک انصاف نے Dr Ishrat Husain، Tasadduq Hussain Jilani اور Abdur Razzaq Dawood کے نام دیئے تھے جبکہ جماعت اسلامی نے Dr. Abdul Qadeer کا نام تجویز کیا تھا۔

No comments.

Leave a Reply