امریکی رکاوٹ نظر انداز، اقوام متحدہ کا اسرائیلی مظالم پر رپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ

خیال رہے کہ 30 مارچ 2018 ء سے اب تک اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 131 فلسطینی جاں بحق اور 13900 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں

خیال رہے کہ 30 مارچ 2018 ء سے اب تک اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 131 فلسطینی جاں بحق اور 13900 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

اقوام متحدہ کے سیکریٹری General Antonio Guterres نے امریکی رکاوٹ کے باوجود اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی مظاہرین کے قتل سے متعلق رپورٹ کو منظر عام پر لانے کا فیصلہ کر لیا۔ اسرائیلی چینل نے  اپنی طویل رپورٹ میں کہا ہے کہ دستاویزات کو تاحال شائع نہیں کیا گیا  جس میں اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ غزہ، اسرائیل کے ساتھ ایک اور جنگ کی زد میں ہے۔ مذکورہ دستاویز کو اقوام متحدہ میں دسمبر 2016 ء میں منظور کی جانے والی قرارداد نمبر 2334 کے تحت ترتیب دیا گیا  جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فوری طور پر مغربی کنارے کے علاقے اور مشرقی بیت المقدس (یروشلم) میں یہودی بستیوں کی تعمیرات کو روکا جائے۔ تاہم اقوام متحدہ کی مذکورہ دستاویز میں غزہ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، خاص طور پر حال ہی میں سرحدی باڑ کے قریب ہونے والے احتجاج کے دوران  اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں نہتے فلسطنیوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

 خیال رہے کہ 30 مارچ 2018 ء سے اب تک اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 131 فلسطینی جاں بحق اور 13900 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، پریس ٹی وی نے اقوام متحدہ کی مذکورہ رپورٹ کے مندرجات کے حوالے سے بتایا  کہ اسرائیل کو گولیاں چلانے کے معاملے میں احتیاط سے کام لینا چاہیے، طاقت کا استعمال نہ کیا جائے،  سوائے انتہائی عمل یا زندگی کو لاحق خطرے کے پیش نظر۔ اقوام متحدہ کے چیف کی جانب سے تل ابیب پر زور دیا گیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی حقوق کا احترام کرے، دستاویز میں مزید کہا گیا کہ احتجاج کے دوران اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں بچوں، صحافیوں اور میڈیکل اسٹاف کا قتل ناقابل قبول ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے غلط اور جھوٹے بیانات جاری کیے گئے،  ایک اسرائیلی وزیر نے ریڈیو پر جاری بیان میں غلط بیانی کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنے والے تمام فلسطینیوں کا تعلق حماس سے ہے  اور سیکیورٹی اہلکاروں کو انہیں نشانہ بنانے کی اجازت دی گئی۔

ادھر ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں کہا گیا کہ فرانس کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پر دبائو ڈالے جانے کے بعد مذکورہ دستاویز کو سیکیورٹی کونسل کے 15 ارکان کو بھجوایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکا کی اقوام متحدہ میں سفیر Nikki Haley 17 ماہ تک مذکورہ رپورٹ کو منظر عام پر آنے سے روکنے میں کامیاب رہی تھیں،  خیال رہے کہ یہ واضح نہیں کہ ہر کچھ ماہ میں تجدید کی جانے والی اس اہم رپورٹ کو کب شائع کیا جائے گا۔

No comments.

Leave a Reply