اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے امریکہ کی دستبرداری

اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی

اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو چھوڑ رہا ہے جس کی وجہ بقول اس کے اسرائیل کے خلاف تنظیم کا شدید تعصب ہے۔ یہ اعلان United States Ambassador to the United Nations Nikki Haley نے منگل کے روز واشنگٹن میں محکمہ خارجہ میں کیا ہے۔ Nikki Haley کا کہنا تھا کہ کونسل نے اِس سال اسرائیل کے خلاف 5 قراردادیں منظور کیں جو کہ شمالی کوریا، شام اور ایران کے خلاف منظور کردہ قراردادوں کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب غیر متناسب توجہ مرکوز کرنا اور نہ ختم ہونے والا مخاصمانہ پن اِس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہ کونسل انسانی حقوق کے معاملات کے بجائے سیاسی تعصب کا رجحان رکھتی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ انسانی حقوق کونسل پر یہ نکتہ چینی کرتی رہی ہے کہ وہ فلسطین کی حمایت کا موقف اختیار کر رہی ہے اور غیر جانبدار نہیں ہے۔

Nikki Haley نے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے دستبرداری کا فیصلہ اِس وجہ سے کیا ہے کہ صورتحال بہتر بنانے کا اس کا قبل ازیں کیا گیا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا۔ لیکن انہوں نے مزید کہا کہ اگر کونسل میں اصلاحات کی گئیں تو ان کا ملک اس میں دوبارہ شمولیت اختیار کر کے خوش ہو گا۔امریکی فیصلہ اس کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کی نشاندہی کرتا ہے۔ امریکہ گزشتہ سال اکتوبر میں یہ الزام عائد کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی ثقافتی اور تعلیمی ایجنسی یونیسکو سے نکل گیا تھا کہ یہ تنظیم اسرائیل مخالف میلان رکھتی ہے۔ اِس تازہ ترین اقدام پر فوری ردعمل سامنے آئے ہیں۔ بین الاقوامی حقوق کے گروپ ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ یہ ٹرمپ انتظامیہ کی یکطرفہ انسانی حقوق پالیسی کا غماز ہے جس کے تحت امریکہ، اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا دفاع سب سے زیادہ نکتہ چینی کر کے کرتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply