ملائیشیا کے وزیر اعظم نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ملک بدر کرنے سے انکار

معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک

معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک

کوالا لمپور ۔۔۔ نیوز ٹائم

ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے بھارت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ملک بدر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے بھارتی حکومت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے  معروف اسلامی اسکالر اور بھارت میں اسلامی ریسرچ فاونڈیشن کے بانی ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ڈی پورٹ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک پر بھارت میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت کئی مقدمات درج ہیں۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچرز سے متاثر ہو کر بھارت میں ہزاروں ہندوئوں نے اسلام  قبول کیا  جبکہ وہ انگریزی، اردو اور دیگر زبانوں میں ایک ٹی وی چینل بھی چلاتے ہیں جسے دنیا بھر میں دیکھا جاتا ہے۔

نومبر 2016 ء میں ڈھاکا میں ایک ہوٹل پر ہونے والے حملے میں 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ گرفتار حملہ آوروں کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تعلیمات سے متاثر تھے۔ بنگلا دیش میں حملہ آور کے بیان کے بعد بھارت کے تحقیقاتی ادارے این آئی اے (نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ) نے بھارت میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف مقدمات درج کیے جس کے بعد وہ بھارت چھوڑ کر پہلے سعودی عرب اور پھر ملائیشیا منتقل ہو گئے تھے  جہاں انہیں شہریت دے کر مستقل رہائش کی اجازت دے دی گئی تھی۔

بھارتی حکومت نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی حوالگی کے لیے ملائیشیا کی حکومت سے رابطہ کیا تھا تاہم وزیر اعظم مہاتیر محمد نے مودی انتظامیہ کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا  کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو ملائیشیا میں مستقل رہائش دی چا چکی ہے اور بطور شہری ہونے کے جب تک وہ اس سرزمین پر کسی غیر قانونی کام یا جرم کے مرتکب نہیں ہوتے  تب تک انہیں سزا یا ڈی پورٹ نہیں کیا جا سکتا۔

No comments.

Leave a Reply