آئندہ 5 سال کس کی حکومت ہو گی؟ فیصلے میں صرف ایک روز باقی، عام انتخابات کیلئے ملک بھر میں فوج تعینات

آئندہ 5 سال کس کی حکومت ہو گی؟ فیصلے میں صرف ایک روز باقی

آئندہ 5 سال کس کی حکومت ہو گی؟ فیصلے میں صرف ایک روز باقی

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

الیکشن 2018 ء کا کائونٹ ڈائون شروع ہو گیا، انتخابی میدان سجنے سے قبل سیاسی جماعتوں نے اپنی اپنی جیت کے دعوے کر دیئے۔ پولنگ ڈے میں صرف ایک دن باقی رہ گیا، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔  یاد رہے عام انتخابات کیلئے پارلیمنٹ کی 272 میں سے 270 نشستوں پر امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا،  ملک بھر میں 85 ہزار 252 پولنگ اسٹیشن جبکہ دو لاکھ41  ہزار 132 پولنگ بوتھ قائم کئے گے ہیں۔  جس میں سے 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا، 70 پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر میں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے،  جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 92 لاکھ 24 ہزار 263 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 4 کروڑ 67 لاکھ 31 ہزار 146 ہے۔ پنجاب کی 141، سندھ کی 61، خیبر پختونخوا کی 39، بلوچستان کی 16، فاٹا کی 11 اور اسلام آباد کی 3 نشستوں پر مقابلہ ہو گا۔ انتخابات میں تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت کل 122 سیاسی و مذہبی جماعتیں حصہ لے رہی ہیں، قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے 3675 امیدوار میدان میں ہیں۔

الیکشن کمیشن نے پولنگ سٹاف کو ضروری ہدایات بھی جاری کیں، ہدایات میں کہا گیا کہ سینئر پریزائیڈنگ آفیسر کی وہی ڈیوٹی ہے جو اے پی او (اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر)  کی ہے،  لیکن اس کی اضافی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ پریزائیڈنگ آفیسر کا قائم مقام بھی ہے اور فارم 45 اور 46 پر اس کے بھی سائن ہوں گے۔ اس طرح کسی غلطی یا کوتاہی کی سزا پریزائیڈنگ آفیسر کو تو ملے گی مگر سینئر آفیسر بھی اس سے نہیں بچ سکے گا۔  اگر کوئی ووٹ گم ہو جائے تو اسے ضائع شدہ ووٹ شمار کیا جائے گا مگر اس سلسلے میں سینئر پی او کوشش کرے گا کہ ایسا نہ ہو۔ جو ووٹر بھی سکرین پر جا کر مہر لگائے واپسی پر سینئر آفیسر نوٹس لے گا کہ آیا اس نے ووٹ بیلٹ باکس میں ڈالا بھی ہے یا نہیں  کیونکہ کچھ لوگ اپنا ووٹ باہر کسی ایسے شخص کو سٹیمپ دکھانے کے لیے بھی لے جاتے ہیں جس سے اس نے کوئی وعدہ کیا ہے یا پیسے وغیرہ لیے ہوتے ہیں۔

بہتر یہ ہے کہ APO بیلٹ پیپر جاری کرتے وقت ووٹر کا شناختی کارڈ اپنے پاس رکھ لے اور جب تک ووٹر اپنا ووٹ بیلٹ باکس میں نہ ڈالے  تب تک اس کو نظر میں رکھے اور شناختی کارڈ واپس نہ کرے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر کو تفویض کی گئی ذمہ داریوں میں کائونٹر فائل میں شناختی کارڈ نمبر درج کرنا،  ووٹ نمبر کا اندارج، مرد یا عورت لکھنا، نام الیکٹورل ایریا (گائوں کا نام)، ووٹر کا نشان انگوٹھا لگوانا، کائونٹر فائل کے سامنے کی طرف مہر لگانا اور دستخط کرنا شامل ہیں۔

کل 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے پاک فوج کی جانب سے ملک بھر میں جوانوں کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو گیا۔اس سلسلے میں ملک بھر میں فوج اور پولیس سمیت 8 لاکھ اہلکار بھی فرائض انجام دیں گے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی کے لیے فوجی جوان تعینات کر دیے گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ عام انتخابات کے سلسلے میں فوج کی تعیناتی کا مقصد شفاف انتخابات میں الیکشن کمیشن کی معاونت کرنا ہے۔ آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا ہے کہ محفوظ اور پرامن ماحول کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی انتظامیہ سے رابطہ ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق عام انتخابات کے موقع پر فوج کی تعیناتی کا مقصد شفاف انتخابات میں الیکشن کمیشن کی معاونت کرنا ہے۔ عام انتخابات کیلئے 3 لاکھ 70 ہزارسے زیادہ فوجی جوان اور ساڑھے 4 لاکھ پولیس اہلکار فرائض انجام دیں گے۔ واضح رہے کہ کل 25 جولائی کو ملک بھر میں عام انتخابات منعقد ہو رہے ہیں جس کے دوران شہری قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کو صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹ ڈالیں گے۔ انتخابات 2018ء کے امیدواروں کے لیے انتخابی مہم چلانے، نعرے لگانے، وعدے کرنے، آسرے، دلاسے، تسلیوں، یقین دہانیوں کا وقت گزشتہ شب 12 بجے ختم ہو گیا،  اب سب کو 25 جولائی کا انتظار ہے تاکہ وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کر کے ملک کو اپنی مرضی کی بہتر اور مثالی قیادت دے سکیں۔

No comments.

Leave a Reply