پاک، چین سدا بہار دوستی

سی پیک منصوبے پر عملدرآمد کا آغاز دونوں ملکوں کی دوستی اور تعاون کے حوالے سے ایک اور سنگ میل ہے

سی پیک منصوبے پر عملدرآمد کا آغاز دونوں ملکوں کی دوستی اور تعاون کے حوالے سے ایک اور سنگ میل ہے

نیوز ٹائم

پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے انقلاب اکتوبر 1949ء کے نتیجے میں دنیا کے نقشے پر ابھرنے والے عظیم عوامی جمہوریہ چین کی حکومت کو سب سے پہلے تسلیم کیا۔ پھر گزرتے ماہ و سال کے ساتھ دونوں ملکوں کے برادرانہ رشتے مضبوط ہوتے چلے گئے  اور یہ کہاوت وجود میں آ گئی کہ پاک، چین دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری ہے۔  حکومت کسی کی بھی ہو، چین نے ہمیشہ تنازعہ کشمیر سمیت تمام معاملات پر پاکستان کی بھرپور حمایت کی  اور آج بھی اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورموں پر اس کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ نواز شریف حکومت کے دور میں سی پیک منصوبے پر عملدرآمد کا آغاز دونوں ملکوں کی دوستی اور تعاون کے حوالے سے ایک اور سنگ میل ہے جس کی افادیت کا پاکستان کے ازلی دشمن بھارت اور اس کے نئے سرپرست امریکہ کے سوا دنیا بھر نے اعتراف کیا ہے۔

پاکستان میں عام انتخابات کے بعد ایک نئی حکومت قائم ہونے والی ہے جو کسی بھی پارٹی کی ہو سکتی ہے اس تناظر میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شائد کسی ابہام کو دور کرنے کے لئے وضاحت کی ہے کہ چین نئی حکومت کے ساتھ بھی دوستانہ تعاون، برادرانہ تعلقات اور شراکتداری اسی گرم جوشی سے جاری رکھے گا  جو پچھلی حکومت کے ساتھ چلی آ رہی تھی، ترجمان نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ دونوں ملکوں کے سربراہوں کے درمیان سی پیک کے حوالے سے جس معاہدہ پر عمل ہو رہا ہے  وہ ان کے گہرے روابط اور ترقی کے لئے دیرپا تعاون کی خواہش کا منہ بولتا ثبوت ہے  انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ملک مل کر ترقی و خوشحالی کے مشترکہ اہداف حاصل کریں گے اور کسی بھی دوسرے عنصر کو اس پر اثر انداز نہیں ہونے دیں گے۔

چین کا یہ عزم انتہائی خوش آئند ہے پاکستان میں آنے والی حکومت اور عوام دونوں ملکوں میں دوستی اور تعاون کے رشتوں کو مزید مضبوط بنانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گے۔  دونوں ملکوں کی دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے اور مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

No comments.

Leave a Reply