شام میں طویل مدت کے لیے روسی فوج کی ضرورت ہے: بشار الاسد

روسی صدر ولادی میر پوتین بحر اسود کے کنارے واقع سیاحتی مقام سوچی میں 17 مئی 2018 کو شامی صدر بشارالاسد کا خیر مقدم کرتے ہوئے ۔ فائل تصویر

روسی صدر ولادی میر پوتین بحر اسود کے کنارے واقع سیاحتی مقام سوچی میں 17 مئی 2018 کو شامی صدر بشارالاسد کا خیر مقدم کرتے ہوئے ۔ فائل تصویر

دمشق ۔۔۔ نیوز ٹائم

شامی صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں طویل مدت کے لیے روسی فوج کی ضرورت ہے اور اس کی خدمات کی صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ ہی نہیں،  دوسرے امور کے لیے بھی درکار ہیں۔ روسی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق شامی صدر نے یہ بات جمعرات کو ایک انٹرویو میں کہی ہے۔ انٹر فیکس نیوز ایجنسی نے اس انٹرویو کا مختصر متن جاری کیا ہے۔ اس کے مطابق بشار الاسد نے کہا کہ شام میں مہاجرین کی تیزی سے واپسی دمشق اور ماسکو کے درمیان بات چیت کا ایک اہم موضوع اور ایشو ہے۔

شامی صد ر نے ملک میں جاری جنگ، بم دھماکوں اور لڑاکا طیاروں کے فضائی حملوں میں شہریوں کو ابتدائی طبی امداد دینے اور ان کی جانیں بچانے کے لیے کام کرنے والے رضا کار گروپ وائٹ ہیلمٹس کے ارکان کو بھی سخت دھمکی آمیز پیغام دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر وائٹ ہیلمٹس کے کارکنان نے عام معافی کی پیشکش کو قبول کرنے سے انکار کیا تو ان کا بھی تمام دہشت گردوں کی طرح قلمع قمع کر دیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ ملک شمال مغربی صوبے ادلب اور دوسرے علاقوں میں جہاں کہیں دہشت گرد موجود ہیں، ان کے خلاف کارروائی شامی فوج کی سرگرمیوں میں اولین ترجیح ہو گی۔  واضح  رہے کہ بشار الاسد، ان کی حکومت اور اتحادی ممالک  روس اور ایران تمام شامی باغیوں کو بلاتفریق  دہشت گرد  قرار دیتے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply