آل پارٹیز کانفرنس: دوبارہ انتخابات کا مطالبہ، تحریک پر اتفاق، حلف نہ اٹھانے پر اختلاف

متحدہ مجلس عمل اور ن لیگ کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس

متحدہ مجلس عمل اور ن لیگ کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف Muttahida Majlis-e-Amal اور ن لیگ کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) نے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات مسترد کر دیئے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں شریک تمام سیاسی جماعتوں نے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے نتائج کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔  اجلاس میں ازسرنو شفاف انتخابات کے انعقاد اور دھاندلی کے خلاف تحریک چلانے پر اتفاق جبکہ حلف نہ اٹھانے پر اختلاف پایا گیا۔  مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے دیکھتے ہیں کون پارلیمنٹ میں داخل ہوتا اور یہ کس طرح ایوان چلاتے ہیں۔  جبکہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد اور تحریک کو راستے میں نہیں چھوڑیں گے، ان کی جماعت مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی،  تاہم حلف نہ اٹھانے کی تجویز پر پارٹی سے مشاورت کے بعد اتوار تک لائحہ عمل کا اعلان کر دیا جائے گا۔

اسلام آباد میں منعقدہ کل جماعتی کانفرنس کی سربراہی Muttahida Majlis-e-Amal کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے مشترکہ طور پر کی۔ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد اے پی سی میں شریک جماعتوں کے رہنمائوں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے Muttahida Majlis-e-Amal کے سرابراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ تمام پارٹیوں نے اتفاق رائے کے ساتھ الیکشن 2018ء کو مسترد کر دیا ہے، ہم اس الیکشن کو الیکشن نہیں سمجھتے اور نہ ان لوگوں کو حکمرانی کا حق دینا چاہتے ہیں  جو کہہ رہے ہیں کہ ہم نے اکثریت حاصل کی ہے، ہم نے اتفاق رائے سے حلف نہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے سوائے شہباز شریف کے جنہوں نے اس کے لئے وقت مانگا ہے کہ وہ مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دوبارہ انتخابات کے لئے تحریک چلائیں گے اور جو جماعتیں آل پارٹیز میں شریک نہیں ہو سکیں ان سے بھی رابطہ کریں گے۔

No comments.

Leave a Reply