پی ٹی آئی نے عمران خان کو وزیر اعظم نامزد کر دیا، ہر ہفتے ایک گھنٹہ سوالوں کا جواب دوں گا: عمران خان

پاکستان کے متوقع وزیر اعظم عمران خان

پاکستان کے متوقع وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

ملک میں تبدیلی آ گئی تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو باضابطہ طور پر وزیر اعظم نامزد کر دیا گیا۔ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو وزارت عظمی کا امیدوار نامزد کرنے کی تحریک پیش کی جسے منظور کرتے ہوئے انہیں وزیر اعظم کا امیدوار نامزد کیا گیا۔ عمران خان کو وزیر اعظم کا امیدوار نامزد ہونے کے بعد پارلیمانی پارٹی کے تمام اراکین نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں اور پارٹی چیئرمین کو مبارکباد دی۔ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمیں ملک کو مالی بحران سے نکالنا ہے  پہلے 6 ماہ فیصلہ کن ہوں گے قرضوں کی ادائیگی کیلئے بیرون ملک پاکستانیوں سے رجوع کریں گے میرے لئے پروٹوکول لگایا گیا ملک ایسے نہیں چلے گا پروٹوکول ہو گا نہ شاہ خرچی قوم سے کئے گئے وعدے پورے کرنے ہیں روایتی طرز حکومت اپنایا تو تحریک انصاف بھی عوامی غضب کا نشانہ بنے گی  اگر ہم تبدیلی نہ لا سکے تو حشر ایم ایم اے اور اے این پی سے بھی برا ہو گا ہمیں مضبوط نہیں بلکہ اخلاقی طور پر کمزور ترین اپوزیشن کا سامنا ہے  میرٹ سے ہٹ کر کام کروں گا نہ کرنے دوں گا وزراء کو صحیح معنوں میں جوابدہ بنائیں گے ۔

1970کے بعد عوام نے دو جماعتی نظام کو شکست دی برطانیہ کی طرز پر ہر ہفتے بطور وزیر اعظم ایک گھنٹہ سوالات کے جواب دیا کروں گا۔  اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا  کہ عددی اعتبار سے اتنی اکثریت حاصل کر چکے ہیں کہ مرکز میں حکومت بنا سکیں، پی پی اور (ن) لیگ الیکشن میں دست و گریبان تھے، پی ٹی آئی کا خوف انہیں یکجا کر رہا ہے، مجھے اسپیکر قومی اسمبلی بنانے کی اطلاعات غلط ہیں، عمران خان کپتان ہیں وہ جہاں ٹیم کو مناسب سمجھیں گے وہیں رکھیں گے اور ان کی نامزدگی کو سب خوشی سے قبول کریں  گے  تحریک انصاف کے خوف سے اسٹیٹس کا ٹولہ یکجا ہو گیا پارٹی منشور پر عملدرآمد کی باقاعدہ نگرانی کی جائے گی عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں 100 کے قریب تحریک انصاف کے نومنتخب ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس کے آغاز پر شاہ محمود قریشی نے پہلے الیکشن میں کامیابی پر پارٹی رہنمائوں کو مبارکباد دی۔ شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو تحریک انصاف کا قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نامزد کرنے کیلئے قرارداد پیش کی جس کی اجلاس میں شریک ارکان نے کھڑے ہو کر منظوری دی۔ عمران خان کو وزیر اعظم کا امیدوار نامزد ہونے کے بعد پارلیمانی پارٹی کے تمام اراکین نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں اور پارٹی چیئرمین کو مبارکباد دی۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے 70 سال بعد دو جماعتی نظام کو شکست دی  اور پی ٹی آئی نے روایتی طرز حکومت اپنایا تو وہ بھی عوامی غضب کا نشانہ بنے گی۔  22سالہ جدوجہد کا پہلا مرحلہ آج مکمل ہوا، اس کے لئے میں نے 22 برس تیاری کی،  مجھ پر آج سب سے بڑی ذمہ داری آ گئی ہے، تحریک انصاف کا اقتدار چیلنجز سے بھرپور ہے، عوام ہم سے روایتی طرز سیاست و حکومت کی امید نہیں رکھتے عوام آپ کا طرز سیاست اور کردار دیکھیں گے اور اس کے مطابق ردعمل دیں گے، میں خود مثال بنوں گا اور آپ سب کو بھی مثال بننے کی تلقین کروں گا، آج ہمیں اخلاقی طور پر کمزور ترین حزب اختلاف کا سامنا ہے  حزب اختلاف کے پاس مولانا فضل الرحمان تو ہیں مگر اخلاقی و روحانی قوت سے محروم ہے آپ نے عوام کے پیسے کو اللہ کی امانت سمجھنا ہے، میں فیصلے میرٹ پر اور قوم کے مفاد کے لئے کروں گا اور میں آپ سے اس کا تقاضا کبھی نہیں کروں گا جس پر میں خود عمل نہ کروں،  برطانیہ کی طرز پر ہر ہفتے بطور وزیر اعظم ایک گھنٹہ سوالات کے جواب دیا کروں گا جبکہ وزرا کو بھی صحیح معنوں میں جوابدہ بنائیں گے۔ عوام آپ کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ آپ ان کے لئے پالیسیاں بنائیں، ہماری یہ جدوجہد پاکستان کا مستقبل بدل دے گی  عمران خان نے کہا کہ آپ نے بحثیت ٹیم مکمل اتحاد و اتفاق اپنانا ہے۔

پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جس جماعت کے مستقبل کے بارے میں لوگ کچھ عرصے پہلے سوالیہ نشان اٹھاتے تھے  آج وہ سب سے بڑی جماعت ثابت ہوئی ہے، تحریک انصاف آج پاپولر ووٹ میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے کوشش کریں گے کہ عوام نے جو ہم پر اعتماد کیا اس پر پورا اتریں۔ شاہ محمود قریشی نے دعوی کیا کہ ہم عددی اعتبار سے اتنی اکثریت حاصل کر چکے ہیں کہ مرکز میں حکومت بنا سکیں۔ تحریک انصاف اپنے منشور پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی، پارٹی منشور پر عملدرآمد کی باقاعدہ نگرانی کی جائے گی،  ہم نے پارلیمنٹ کو عزت دینی ہے اور پارلیمنٹ کے وقار میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہفتے میں ایک دن قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوالوں کے خود جواب دیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے دعوی کیا کہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں 170 نومنتخب ارکان موجود تھے۔ شاہ محمود قریشی نے اسپیکر ہائوس میں اپوزیشن کے اجلاس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایاز صادق پارلیمانی روایات سے آگاہ ہیں  لہذا اسپیکر ہائوس کو اپوزیشن کا اکھاڑہ نہ بنائیں، وہاں منصوبہ بندی کی جائے گی تو یہ پارلیمانی روایات کے برعکس ہے۔

اس موقع پر تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں 170 نومنتخب ارکان نہیں بلکہ پارلیمنٹرینز موجود تھے، تحریک انصاف کے نومنتخب ارکان کی تعداد 131 ہے جس میں سے 100 کے قریب نومنتخب ارکان پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شریک تھے ۔

No comments.

Leave a Reply