ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کو 73 سال مکمل

ہیروشما میں سالانہ یادگاری تقریب میں ہزاروں لوگ اس قیامت کا نشانہ بننے والوں کے احترام میں جمع ہوئے

ہیروشما میں سالانہ یادگاری تقریب میں ہزاروں لوگ اس قیامت کا نشانہ بننے والوں کے احترام میں جمع ہوئے

ٹوکیو ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپان کے شہر Hiroshima پر ایٹم بم گرائے جانے کے واقعے کو پیر کے روز 73 سال ہو گئے۔ شہر میں ہونے والی سالانہ یادگاری تقریب میں ہزاروں لوگ اس قیامت کا نشانہ بننے والوں کے احترام میں جمع ہوئے۔ صبح 8 بج کر 15 منٹ پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔  6 اگست 1945ء کو عین اسی وقت امریکہ نے ایٹم بم گرایا تھا۔ سرکاری حکام نے ایٹمی بمباری سے مرنے والے 314,118 لوگوں کے ناموں کی فہرست یادگاری مقبرے میں رکھی،  گزشتہ سال مرنے والے 5,393 ایٹم بم متاثرین کے نام اس فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔ تقریب میں 85 ملکوں کے نمائندوں اور ایٹم بم متاثرین سمیت تقریباً 50 ہزار لوگ شریک ہوئے۔

ایٹم بم متاثرین کی اوسط عمر اس وقت 82 سال سے زائد ہو چکی ہے۔  ان میں سے کچھ اقوامِ متحدہ میں جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے سمجھوتے کی منظوری میں مدد کی خاطر،  جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لئے سرگرم بین الاقوامی مہم ICAN کے ساتھ مصروفِ عمل رہے۔ اس تنظیم نے گزشتہ سال کا نوبل امن انعام حاصل کیا تھا۔ Hiroshima کے ناظم Kazumi Matsuiکا کہنا تھا، کہ اب جبکہ ہ ایٹم بم کی سوچ پوری دنیا میں ترویج پا رہی ہے،  کچھ ملک خود ساختہ وطن پرستی میں محصور اپنے جوہری ہتھیاروں میں جدت لا رہے ہیں۔  ان کا کہنا تھا، کہ یہ ملک سرد جنگ کی کشیدگی کو دوبارہ جگا رہے ہیں۔ Kazumi Matsui نے خاص طور پر جاپانی حکومت پر زور دیا، کہ دنیا کو تمام جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لئے مناسب کردار ادا کیا جائے۔

اس موقع پر جاپان کے وزیراعظم Shinzo Abe نے اپنے خطاب میں کہا، کہ ایٹم سے پاک دنیا کے حصول کے لئے ضرورت اس فہم کی ہے،  کہ ایٹم بم کس قدر بھیانک نتائج کا سبب بن سکتے ہیں۔  اسے نکتہ آغاز گردانتے ہوئے، ضرورت ہے کہ ایٹمی ہتھیار رکھنے اور نہ رکھنے والے ملکوں کا تعاون حاصل کیا جائے۔ ہمارا ملک اس حوالے سے ایسے دونوں فریقوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے اور عالمی برادری کی کوششوں کی قیادت کے لئے پرعزم ہے۔ اور ہم اپنی سرزمین پر ایٹمی ہتھیار نہ بنانے، نہ رکھنے یا ایٹمی ہتھیار لانے کی اجازت نہ دینے کے تین اصولوں پر کاربند ہیں۔  Shinzo Abe کا مزید کہنا تھا، کہ لوگوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، کہ مستقبل کی نسلوں کو جوہری ہتھیاروں کی غیر انسانی فطرت سے آگاہ کیا جاتا رہے۔ انہوں نے کہا، کہ نوجوانوں نے جو کچھ ایٹم بم متاثرین سے سنا، اب آگے پھیلا رہے ہیں،  اور یہ کہ جاپانی حکومت اس قسم کی سرگرمیوں کو مثبت انداز سے فروغ دیتی رہے گی۔

No comments.

Leave a Reply