ڈونلڈ ٹرمپ کی تنگ نظری سے ماضی کے نسل پرستانہ دور کی یاد تازہ ہو گئی: جنوبی افریقہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی افریقہ کے صدر سائرل ریمفوسہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی افریقہ کے صدر سائرل ریمفوسہ

کیپ ٹائون ۔۔۔ نیوز ٹائم

جنوبی افریقا کے صدر Cyril Ramaphosa کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تنگ نظری سے ماضی کے نسل پرستانہ دور کی  یاد تازہ ہو گئی۔ اپنے متنازعہ بیانات کے باعث شہ سرخیوں کی زینت بننے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنی ایک ٹویٹ میں کہا تھا  کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو جنوبی افریقا میں زرعی اصلاحات کے نام پر سفید فام کسانوں کی زمینوں پر قبضے کے معاملے پر نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

Donald J. Trump

@realDonaldTrump

 I have asked Secretary of State @SecPompeo to closely study the South Africa land and farm seizures and expropriations and the large scale killing of farmers. “South African Government is now seizing land from white farmers.” @TuckerCarlson @FoxNews

7:28 AM – Aug 23, 2018

129K

90.9K people are talking about this

 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں سفید فام کسانوں کی زمینوں اور فارمز پر قبضے کے علاوہ  جنوبی افریقا کی حکومت پر سفید فام کسانوں کو بڑے پیمانے پر قتل کرنے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ امریکی صدر نے جنوبی افریقا پر یہ الزامات فوکس نیوز پر نشر ہونے والی ایک رپورٹ کے تناظر میں لگائے۔ جنوبی افریقا کے صدر Cyril Ramaphosaنے ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹ پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملکی مفاد میں زرعی اصلاحات جاری رہیں گی اس حوالے سے امریکی صدر کی ٹویٹ غلط اور ناقص معلومات پر مشتمل ہے جس پر امریکی سفیر کو طلب کر کے وضاحت طلب کی جائے گی۔

South African Government

@GovernmentZA

 South Africa totally rejects this narrow perception which only seeks to divide our nation and reminds us of our colonial past. #landexpropriation @realDonaldTrump @PresidencyZA

11:00 AM – Aug 23, 2018

36.8K

16.5K people are talking about this

  جنوبی افریقا کی حکومت کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے بھی امریکی صدر کی ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا  کہ امریکی صدر کی تنگ نظری کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔  امریکی صدر کی تنگ نظری کا مقصد جنوب افریقی قوم کو تقسیم کرنا ہے جس سے ماضی میں نسل پرستانہ دور کی یاد تازہ ہو گئی۔

No comments.

Leave a Reply