انٹرنیٹ کی ایجاد کب اور کیسے ہوئی؟

 انٹرنیٹ کی تاریخ زیادہ پرانی نہیں ہے۔ صرف 55 سال پہلے کی بات ہے یعنی 1962ء میں J.C.R. or "Lick" نامی سائنسدان تھے جنہوں نے اس کی بنیاد Network called Intergalactic بنا کر رکھی

انٹرنیٹ کی تاریخ زیادہ پرانی نہیں ہے۔ صرف 55 سال پہلے کی بات ہے یعنی 1962ء میں J.C.R. or “Lick” نامی سائنسدان تھے جنہوں نے اس کی بنیاد Network called Intergalactic بنا کر رکھی

نیوز ٹائم

کیا کبھی آپ نے انٹرنیٹ استعمال کرتے ہوئے سوچا کہ چند بٹن دبانے سے معلومات کا سمندر کیسے ہمارے سامنے پلک جھپکتے ہی موجود ہوتا ہے؟ آج کے اس ٹیکنالوجی کے دور میں انٹرنیٹ کی خدمات کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔ اس کی وجہ سے پوری دنیا ایک گلوبل ولیج بن چکی ہے۔ اب کوئی بھی معلومات کسی بھی انسان کی دسترس سے دور نہیں ہے۔ ہم اپنے پیاروں سے بات کرتے ہیں، تحریری پیغام بھیجتے ہیں، وڈیو کال کرتے ہیں، تصاویر ارسال کرتے ہیں، خبریں پڑھتے اور دیکھتے ہیں، بہت سی کتابیں گانے فلمیں ڈاون لوڈ کرتے ہیں، ریڈیو سننے اور آن لائن گیم کھیلنے کے علاوہ چیزوں کی بکنگ کرتے ہیں، یہ فنگر ٹپس پر دستیاب ہوتا ہے۔

اس کا واحد بہترین ذریعہ ہے انٹرنیٹ۔ اب یہ آیا کہاں سے، کس نے بنایا؟ یہ ایک دلچسپ سوال ہے۔ دراصل یہ کئی ذہین انسانوں کی محنت اور کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ انٹرنیٹ کی تاریخ زیادہ پرانی نہیں ہے۔ صرف 55 سال پہلے کی بات ہے یعنی 1962ء میں J.C.R. or “Lick” نامی سائنسدان تھے جنہوں نے اس کی بنیاد Network called Intergalactic بنا کر رکھی۔ دراصل یہ ایک ایجنسی سے تعلق رکھتے تھے جس کا نام  Advanced Research Projects Agency (ARPA) تھا، جس کا اولین مقصد دنیا بھر کے لوگوں کو کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئے ہر طرح کی معلومات تک رسائی دینا ممکن بنانا تھا۔  بس اس خواب کو لے کر Joseph Carl Robnett (J.C.R.) Licklider میدان میں اتر گئے اور ARPA کے ہیڈ بنے۔ ان کے 2 بیٹے Vinton Cerf اور Bob Kahn ، جنہوں نے 1974ء میں Intergalactic نیٹ ورک کا نام انٹرنیٹ رکھ دیا  اور Joseph Carl Robnett (J.C.R.) Licklider کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے ٹی سی پی ٹرانسمیشن کنٹرول پروٹوکول کا نظام متعارف کروایا۔

اس کے بعد 1976ء میں Dr Robert Cliffe نے ایک تار ایجاد کیا جسے Ethernet کو Excel cable کہتے ہیں، اس کے ذریعے ایک کمپیوٹر سے دوسرے کمپیوٹر میں ڈیٹا ٹرانسفر کیا جا سکتا تھا۔ جیسے فائل ٹیکسٹ وغیرہ۔ مگر یہ محدود جگہ میں کام کر سکتا تھا۔ صرف دفتر، اسکول یا کسی عمارت کے اندر۔ پھر 1983ء میں Vinton Cerf اور Bob Kahn نے ARPA کا نام تبدیل کر کے ARPA نیٹ رکھ دیا اور ساتھ یہ شرط رکھ دی کہ جسے بھی انٹرنیٹ درکار ہو، اسے ٹی سی پی لینا ہو گا۔ یہ ابھی شروعات تھی۔

مزید ترقی 1984ء میں ہوئی جب Dr. Johann Postal نے ویب کی بنیاد رکھی۔ اس طرح مختلف اداروں کے لیے الگ الگ طریقوں سے سرچ کیا جا سکتا تھا جیسے آج ہم .com، .org، .edu، .gov لکھ کر سرچ کرتے ہیں لیکن ابھی تو انٹرنیٹ کا سفر بمشکل شروع ہی ہوا تھا۔ 1989 میں ایک بار پھر جے سی آر لائک کے دونوں بیٹے Vinton Cerf اور Bob Kahn نے اہم قدم اٹھایا اور ایک کمپنی آئی ایس پی کی بنیاد رکھی۔ یعنی انٹرنیٹ سروس Provider ۔

اس کے 2 فائدے ہوئے۔  ایک ان کے والد کا خواب پورا ہوا، دوسرا برسوں کی محنت اب کاروبار میں بدلنے والی تھی کیونکہ انٹرنیٹ کنکشن اب گھر گھر جا سکتا تھا۔ بالکل ٹیلیفون وائر کی طرح اور اس کے ساتھ ایک رسیور بھی دیا جاتا جس کو ہم Modem کے نام سے جانتے ہیں۔ یوں باآسانی کسی بھی صارف کا کمپیوٹر انٹرنیٹ کنکشن کے ساتھ منسلک ہو جاتا تھا  اور کمپنی اس کا بل وصول کرتی تھی۔ یہ ڈائل اپ سسٹم کہلاتا ہے۔

1991 میں Tim Berners نے www وضع کی یعنی ورلڈ وائیڈ ویب۔ اس اضافے کے بعد بہت سے کام اب آن لائن ہو سکتے تھے۔ اس کامیابی کا نتیجہ بہت سے حیرت انگیز انقلابوں کا راستہ استوار کرنے میں اہم پیشرفت ثابت ہوا۔ سب سے پہلے پیزاہٹ نے آن لائن سروس کو اپناتے ہوئے پیزا بک کرنا انتہائی آسان کر دیا، مگر ابھی بھی کافی مشکلیں تھیں۔

1996 وہ سال تھا جب پہلی ای میل سروس ہاٹ میل لاونچ ہوئی۔ برقی خطوط بذریعہ انٹرنیٹ کہیں بھی بھیجا جا سکتا تھا۔ 1998 میں ہمارا جانا مانا سرچ انجن گوگل لاونچ ہوا۔ اسے بنانے کا سہرا لیری پیچ اور سرجی برین کو جاتا ہے۔ 1999 میں انٹرنیٹ کے تاروں سے تنگ آ کر ایک نوجوان نے ذرا الگ طریقے سے سوچنا شروع کیا۔ وہ سوچ یہ تھی کہ جیسے آواز بنا تار کے ایک جگہ سے دوسری جگہ جا سکتی ہے،  ریڈیو میں تو کوئی ڈیٹا کیوں نہیں، اسی جدوجہد میں وائی فائی کا جنم ہوا یعنی کہ Wireless Federality ، جس سے موڈیم پر بھی فرق پڑا۔  یہ ایک اہم سنگ میل تھا جو آج ہمارے لیے کافی کارگر ہے۔ اس کارنامے کو انجام دینے والے کا نام napster ہے۔

2001 میں وکی پیڈیا ویب سائٹ بنی۔ اسے ایجوکیشن کا کوئی بھی معاملہ حل کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا۔ اب ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ 2003 کی آمد کے ساتھ انٹرنیٹ پر تفریح کا سامان مہیا ہونے لگا۔ اس دوران ایپل کمپنی نے آئی ٹون نامی سائٹ میں 200000 گانے اپ لوڈ کر دیے۔ 2004 وہ وقت تھا جی میل لاونچ ہوا اور ڈیٹا اسٹوریج کی صلاحیت 1 جی بی کر دی گئی  جبکہ اس سے پہلے یاہو، ہاٹ میل صرف 2,4 ایم بی ہی دیتے تھے۔

اب باری آئی انٹرنیٹ پر وڈیو کی، یہ مسئلہ 2005ء میں یوٹیوب کے آنے کے بعد حل ہو گیا۔ یہ عنایت بھی گوگل کی طرف سے کی گئی۔ اس کے لاونچ ہونے کا اضافی فائدہ تھا کیونکہ وڈیو ڈائون لوڈ اور اپ لوڈ دونوں کی جا سکتی تھیں۔ اس سے زیادہ دلچسپ کام 2006ء میں ہوا کہ جب فیس بک اور ٹوئٹر کا ظہور ہوا۔ انہیں بنانے والے مارک زکربرگ اور جیک ڈارسی ہیں۔ ان سائٹس سے کیا فوائد حاصل ہیں وہ کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔

No comments.

Leave a Reply