تیل کی قیمت بلند ترین سطح پر

برینٹ کروڈ کی قیمت 61 سینٹ اضافے کے بعد 81.81 ڈالر فی بیرل سے 82.20 ڈالر تک پہنچ گئی

برینٹ کروڈ کی قیمت 61 سینٹ اضافے کے بعد 81.81 ڈالر فی بیرل سے 82.20 ڈالر تک پہنچ گئی

میڈرڈ ۔۔۔ نیوز ٹائم

ایران پر امریکی پابندیوں اور دنیا میں تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک اور روس کی جانب سے تیل کی پیداوار بڑھانے میں عدم دلچسپی کے باعث خام تیل کی قیمت 4 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ منگل کو 1121 جی ایم ٹی پر Brent crude کی قیمت 61 سینٹ اضافے کے بعد 81.81 ڈالر فی بیرل سے 82.20 ڈالر تک پہنچ گئی جو کہ نومبر 2014 ء کے بعد سب سے زیادہ قیمت ہے۔ تیل کی قیمتوں میں لگاتار 5ویں بار اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل ایسا 2007 ء میں ہوا تھا جب فی بیرل قیمت 147.50 ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی تھی۔ یو ایس crude کی قیمت 30 سینٹ اضافے کے بعد 72.38 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے جو کہ وسط جولائی کے بعد سے اس کی بلند ترین قیمت کے قریب ہے۔ امریکہ 4 نومبر سے پابندیوں کے ساتھ ایران کی تیل کی برآمدات کو نشانہ بنانے جا رہا ہے۔ واشنگٹن دنیا بھر میں حکومتوں اور کمپنیوں پر دبائو بڑھائے گا کہ وہ ایران سے تیل نہ خریدیں۔

French bank BNP Paribas کے گلوبل commodity market strategy کے سربراہ Harry Tchilinguirian نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا  ایران کی برآمدات میں خاصی کمی آئے گی اور پیداوار بڑھانے میں اوپیک کی عدم دلچسپی کے بعد مارکیٹ تیل کی سپلائی کے خلا کو پر کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ میڈرڈ میں اوپیک کے سیکرٹری جنرل Mohammad Sanusi Barkindo, نے کہا کہ اوپیک اور اس کے شراکتداروں جن میں روس بھی شامل ہے، کے لیے ضروری ہے کہ وہ ایک بحران سے دوسرے بحران میں نہ جانے کو یقینی بنانے کے لیے تعاون کریں۔

انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کی پیشگوئی کے مطابق رواں سال تیل کی طلب 1.4 ملین بیرل فی یوم ہے اور آئندہ سال 2019 ء میں یہ طلب بڑھ کر 1.5 ملین بیرل فی یوم ہو جائے گی۔ ایجنسی نے اپنی حالیہ رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ مارکیٹ محدود ہوتی جا رہی ہے۔ ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوپیک اور روس سے تیل کی سپلائی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ایرانی برآمدات میں ممکنہ کمی سے نمٹا جا سکے۔  ایران، اوپیک میں تیل پیدا کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ اوپیک اور روس نے تاحال ایسے مطالبات کو قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔

اوپیک پلس کہلائے جانے والے گروپ جس میں روس، اومان اور قزاقستان شامل ہیں کے درمیان خام تیل کی پیداوار میں ممکنہ اضافے کے بارے میں بات چیت کرنے کے لیے اختتام ہفتہ پر ملاقات ہوئی، لیکن شرکا اس نتیجے پر پہنچے کے اس گروپ کو فی الحال جلدی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

No comments.

Leave a Reply