جنرل اسمبلی کا اجلاس، امریکا اور ایران کی ایک دوسرے کو دھمکیاں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایران کے صدر حسن روحانی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایران کے صدر حسن روحانی

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا نے گلوبل ازم کا آئیڈیا مسترد کر دیا۔ جنرل اسمبلی سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ورلڈ ٹریڈنگ سسٹم میں تبدیلی ناگزیر ہے۔ ٹرمپ نے دنیا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تجارت کی بات کی اور ایران پر مزید پابندیاں لگانے کا اعلان کیا۔  ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ دھمکی کا جواب دھمکی سے دیا جائے گا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکا اور ایران کے درمیان لفظوں کی گولہ باری ہوئی۔ امریکی اور ایرانی صدور نے ایک دوسرے کو دھمکیاں دیں۔

اجلاس سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس نومبر کے بعد تہران پر مزید پابندیاں لگانے کا اعلان کر دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایرانی رہنمائوں نے نفرت، موت اور تباہی کے بیچ بوئے ہیں۔  وہ اپنے ہمسایہ ممالک کا احترام نہیں کرتے، نہ ہی سرحدوں اور قوموں کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔ امریکی صدر نے الزام عائد کیا کہ ایرانی رہنما قوم کے وسائل لوٹتے ہیں تاکہ اپنے آپ کو مالامال کر سکیں  اور مشرق وسطیٰ اور ملحقہ خطوں میں افراتفری پھیلا سکیں۔

اس پر ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے خطاب میں جواب دیا اور کہا کہ امریکی پابندیاں اقتصادی دہشت گردی ہے۔ کسی کو طاقت کے استعمال سے بات چیت پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ حسن روحانی کا کہنا تھا کہ مختلف محاذوں پر الجھنا طاقتور ہونے کی علامت نہیں بلکہ یہ ذہنی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔ ایسا عمل دنیا کے پیچیدہ نظام اور باہمی رابطوں کو سمجھنے سے قاصر کر دیتا ہے۔ حسن روحانی نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پابندیاں نہیں صرف قانون کی پاسداری کریں گے۔ پاسداری کا جواب پاسداری، بدعہدی کا بدعہدی اور دھمکی کا جواب دھمکی سے ہی دیا جائے گا۔

No comments.

Leave a Reply