مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف آشیانہ ہائوسنگ اسکینڈل میں گرفتار

مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف

مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف

لاہور ۔۔۔ نیوز ٹائم

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے آشیانہ اقبال ہائوسنگ اسکینڈل میں سابق وزیر اعلی پنجاب و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو گرفتار کر لیا، شہباز شریف صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں نیب کو بیان ریکارڈ کروانے گئے تھے، شہباز شریف کو (آج)  ہفتہ کو لاہور کی احتساب عدالت پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا  نیب نے شہباز شریف کی گرفتاری سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو آگاہ کر دیا ہے گرفتاری کے بعد شہباز شریف کا نیب لاہور میں طبی معائنہ کرایا گیا  ڈاکٹرز کی ٹیم نے شہباز شریف کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول چیک کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری ٹیسٹ بھی کئے  ادھر ماہر قانون امجد پرویز کو شہباز شریف کا وکیل مقرر کر دیا گیا ممکنہ احتجاج کے پیش نظر نیب دفتر کی سیکیورٹی سخت پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔

علاوہ ازیں نیب نے سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سابق صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق کو 16 اکتوبر کو طلب کر لیا  جبکہ دونوں افراد کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق نیب لاہور نے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو Paragon Housing Society اسکینڈل میں 16 اکتوبر بروز منگل کو طلب کیا ہے، قومی احتساب بیورو نے ہدایت کی کہ تمام دستاویزات اور منی ٹریل لے کر آئیں۔ نیب ذرائع کے مطابق شہباز شریف صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں نیب کو بیان ریکارڈ کروانے گئے تھے  اور صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں ان کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا ذرائع کے مطابق شہباز شریف جب تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تو اس وقت انہیں بتایا گیا کہ آپ کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو نیب نے صبح 11 بجے طلب کر رکھا تھا جبکہ وہ سہ پہر 3 بجے نیب لاہور کے دفتر پہنچے شہباز شریف کے نیب آفس پہنچنے کے بعد نیب حکام نے نیب ہیڈ کوارٹر کا مرکزی دروازہ بند کر دیا  اور سائلین سمیت نیب کے ملازمین کو بھی آفس میں داخل ہونے کی اجازت نہ تھی  شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا ہے کہ دیکھنا ہے کہ شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے اسپیکر سے اجازت لی گئی یا نہیں، ریمانڈ کی درخواست دائر ہونے دیں دیکھتے ہیں نیب کیا الزامات لگاتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply