بینک آف انگلینڈ 50 پائونڈ کے کرنسی نوٹ مسلم خاتون کی تصویر چھاپنے کا فیصلہ

نور پہلی مسلم اور ایشیائی خاتون ہیں جن کا تانبے سے بنا مجسمہ لندن کے گورڈن سکوائر گارڈن میں لگایا گیا ہے

نور پہلی مسلم اور ایشیائی خاتون ہیں جن کا تانبے سے بنا مجسمہ لندن کے گورڈن سکوائر گارڈن میں لگایا گیا ہے

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

برطانیہ کے بینک آف انگلینڈ نے کرنسی نوٹ پر پہلی مرتبہ مسلم خاتون کی تصویر جاری کرنے کی تیاری شروع کر دی۔ 50 پائونڈ کے کرنسی نوٹ پر اس وقت برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوئم کی تصویر موجود ہے۔ نور النسا عنایت نامی مسلم خاتون نے دوسری جنگ عظیم کے دوران فرانس میں رہتے ہوئے برطانوی افواج کیلئے جاسوسی کے فرائض انجام دیئے تھے۔ نور کے شاندار کارنامے کے سبب بینک آف انگلینڈ کی جانب سے شخصیات کے انتخاب میں معاونت پر مامور مورخین نے 50 پائونڈ کے کرنسی نوٹ پر نور کی تصویر چھاپنے کی تجویز پیش کی۔ یکم جنوری 1914ء کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں پیدا ہونے والی نور النسا کے والدین کا تعلق ہندوستان سے تھا۔ ان کے والد عنایت خان 18 ویں صدی میں سلطنت خداداد میسور ریاست کے حکمران ٹیپو سلطان کے پڑپوتے تھے۔

نور النسا عنایت نے  دوسری جنگ عظیم میں برطانوی افواج کیلئے جاسوسی کے فرائض انجام دیئے تھے

نور النسا عنایت نے دوسری جنگ عظیم میں برطانوی افواج کیلئے جاسوسی کے فرائض انجام دیئے تھے

نور النسا نے 19 نومبر 1940ء میں خواتین کی ضمنی ایئر فورس WAAF میں کلاس 2 ایئر کرافٹ افسر کے طور پر شمولیت اختیار کی اور برطانیہ کی جانب سے جرمنی کے خلاف کام کرنے والی پہلی خاتون وائرلیس آپریٹر بنیں۔ نور کو 13 اکتوبر 1943ء میں پیرس میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ایک عسکری کیمپ میں 10 ماہ تک تشدد کا نشانہ بنانے کے باوجود منہ نہ کھولنے پر ان کے سر پر گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا،  اس وقت نور کی عمر صرف 29 برس تھی۔ نور النسا برطانیہ میں Nora Baker کے نام سے مشہور ہیں۔ انہیں 1949ء میں برطانیہ کے سب سے بڑے شہری اعزاز جارج کراس سے نوازا گیا۔ نور پہلی مسلم اور ایشیائی خاتون ہیں جن کا تانبے سے بنا مجسمہ لندن کے گورڈن سکوائر گارڈن میں لگایا گیا ہے۔ فرانس کی جانب سے بھی انہیں سب سے اعلی شہری اعزاز کروکس ڈی گیری سے نوازا جا چکا ہے۔

No comments.

Leave a Reply