برطانیہ: بریگزٹ معاہدہ عام نہ کرنے پر سیاسی کشیدگی

بریگزٹ معاہدہ عام نہ کرنے پر سیاسی کشیدگی

بریگزٹ معاہدہ عام نہ کرنے پر سیاسی کشیدگی

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

برطانیہ میں  Brexit کا اونٹ اب تک کسی کروٹ بیٹھنے کو تیار نہیں۔ اس مسئلے پر پارلیمان میں شدید تنائو پایا جاتا ہے، جہاں 2 روز سے اس پر بحث جاری ہے۔ اختلاف کی بنیادی وجہ اس معاہدے میں شامل وہ شقیں ہیں، جو برطانیہ کے زیر انتظام آئرلینڈ سے متعلق ہیں۔ برطانوی حکومت ان شقوں کو عام نہیں کرنا چاہتی تھی۔ تاہم حزب اختلاف نے اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ پارلیمان نے وزیر اعظم پر الزام لگایا کہ انہوں نے ارکان پارلیمان کے سامنے مکمل قانونی مشاورت پیش نہیں کی۔ یہ مشاورت مستقبل میں آئرلینڈ کی سرحد کی نوعیت سے متعلق تھی۔  اس پر پارلیمان کے 293 کے مقابلے میں 311 ارکان کی اکثریت نے قرارداد کا احترام نہ کرنے پر وزیر اعظم کو توہین پارلیمان کا نوٹس جاری کرنے کی حمایت کر دی،  جو برطانوی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔ اس پر وزیر اعظم کو مجبوراً یہ دستاویز سامنے لانا پڑی۔ حالانکہ اٹارنی جنرل نے حکومت کو خبردار بھی کیا تھا کہ اسے عام کرنے سے سیاسی بھونچال آنے کا خدشہ ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ Brexit کے معاملے کی وجہ سے ان دنوں سخت معاشی و سیاسی بحران کا شکار ہے،  جبکہ حکمراں جماعت کے 80 سے زائد ارکان پارلیمان نے اپنی پارٹی پالیسیوں سے کھلم کھلا اختلاف کر دیا ہے۔ اسی طرح 8 وزرا نے بھی  Brexit معاملے کی وجہ سے استعفا دے دیا تھا۔  دوسری جانب یورپی عدالت کے ماہرین نے کہا ہے کہ برطانیہ، یورپی یونین سے انخلا کی درخواست یکطرفہ طور پر واپس بھی لے سکتا ہے۔ Luxembourg کے ایڈووکیٹ General Manuel Campos نے کہا ہے کہ انخلا کے معاہدے کی تکمیل تک کچھ مخصوص شرائط کے تحت ایسا ممکن ہے۔

No comments.

Leave a Reply