روسی صدر پیوٹن نے ایٹمی جنگ کے خطرے کی گھنٹی بجا دی

روسی صدر پیوٹن سالانہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے

روسی صدر پیوٹن سالانہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے

ماسکو ۔۔۔ نیوز ٹائم

دنیا پر غلبے کا خواہشمند ماسکو نہیں امریکہ، واشنگٹن نے یورپ میں میزائل نصب کیے تو ہم جوابی اقدام کریں گے شام سے امریکی انخلا خوش آئند، مغربی ممالک اپنی داخلی وجوہات کے باعث روس دشمنی کرتے:  پریس کانفرنس  میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایٹمی جنگ کے خطرے کا انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے  کہ ایسی جنگ انسانی تہذیب ہی نہیں، پورے کرہ ارض کی مکمل تباہی کا پیش خیمہ بن سکتی ہے ۔

سالانہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ مغربی ملک اپنی داخلی وجوہات کے باعث روس دشمنی کر رہے ہیں،  بیرونی مداخلت کے تمام دعوے مسترد اور خود کو دنیا کا محافظ قرار دیتے ہوئے کہا  کہ اگر امریکہ نے یورپ میں میزائل نصب کئے تو روس بھی جوابی اقدامات کرنے پر مجبور ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں آرمز کنٹرول سسٹم ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہا ہے، امریکہ انٹر میڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز معاہدے سے نکلنا جبکہ نیو سٹارٹ معاہدے میں توسیع پر بات چیت سے گریزاں ہے۔ اگر انہیں اس معاہدے کی ضرورت نہیں تو ہم اپنی سیکیورٹی یقینی بنانا جانتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دنیا پر غلبے کا روس نہیں، امریکہ خواہشمند ہے،  امریکہ کے سالانہ دفاعی اخراجات 700 ارب ڈالر جبکہ روس کے محض 46 ارب ڈالر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شام سے فوجی انخلا کے صدر ٹرمپ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ روس کا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے۔ برطانیہ اور امریکہ میں روسی ایجنٹوں کی سرگرمیوں پر انہوں نے کہا  کہ یہ سب روس کو تنہا اور کمزور کرنے کی مغربی کوششوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرائن پر اپنے موقف سے روس پیچھے نہیں ہٹے گا۔

No comments.

Leave a Reply