اسرائیل، شام کی خودمختاری کو پامال کر رہا ہے: روس، غرب اردن میں 2200 مکانات کی تعمیر کی منظوری

اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں تعمیراتی منصوبوں کے تحت 2200 مکانات کی تعمیر کی منظوری

اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں تعمیراتی منصوبوں کے تحت 2200 مکانات کی تعمیر کی منظوری

دمشق، مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ نیوز ٹائم

اسرائیل کی جانب سے شام میں فضائی حملوں پر روس نے صہیونی ریاست کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے  تل ابیب کو شام کی خود مختاری پامال کرنے کا ذمہ دارقرار دیا ہے۔ بدھ کے روز روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے  کہ دمشق میں اسرائیلی فوج کے تازہ فضائی حملے شام کی خودمختاری پر حملے کے مترادف ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس کو شام میں اسرائیلی فوج کی بمباری پر گہری تشویش لاحق ہے  اور یہ اقدام لبنان کی خودمختاری پامال کرنے کے مترادف ہے۔

خیال رہے کہ روس کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے  جب دوسری جانب شام میں اسد رجیم کے دفاع کے لیے روسی فوج کی بھاری نفری موجود ہے۔  اس کے ساتھ ساتھ ایرانی شیعہ ملیشیائوں کی عناصر کی بڑی تعداد بھی شام میں بشار الاسد کی حکومت بچانے میں سرگرم ہے۔ منگل کی شام، شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے داغا گیا ایک میزائل دمشق کی فضا میں تباہ کر دیا گیا ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل کی طرف سے داغا گیا ایک میزائل تباہ کیا گیا جبکہ اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ شام سے ایک طیارہ شکن میزائل داغا گیا تھا مگر اسے فضا میں تباہ کر دیا گیا۔

روسی وزیر دفاع نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ دمشق پر اسرائیلی فوج کے حملے شہری ہوابازی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ روسی وزارت دفاع کے ترجمان Igor Konashenkov نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے  شام میں حملے اشتعال انگیزی اور سول طیاروں کو خطرے میں ڈالنے کی دانستہ کوشش ہے۔  ادھر لبنان نے بھی شام پر اسرائیلی حملوں کے دوران فضائی حدود استعمال کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ لبنان نے اسرائیل کے ہاتھوں فضائی حدود کی خلاف ورزی کا معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں تعمیراتی منصوبوں کے تحت 2200 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ اسرائیلی اخبارات ‘ٹائمز آف اسرائیل’ کے مطابق اسرائیل کی سپریم تعمیراتی کونسل نے منگل کے روز ایک بند کمرہ اجلاس کے دوران 744 مکانات کی فوری تعمیر شروع کرنے کی اجازت دی۔ منصوبے کے تحت شمال East Ramullah کی ” Ofra ” اور ”Halamish” شمال مغربی Al Khaleel کی ” Udvada ”، جنوبی الخلیل کی ”” Tene  شمالی Al-Quds کی ” Ma’ale Michmash ”، شمال مغرب Al-Quds کی ””Givat Ze’ev Western Bethlehem کی ”Neve Daniel ” شمالی Al Khaleel کی ”Carmei Tzur” جنوبی الخلیل کی ” Beit Haggai ” اور شمالی Al-Quds کی ”Shiloh” یہودی کالونیوں میں تعمیر کیے جائیں گے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق 23 تعمیراتی منصوبوں میں 16 منصوبے دیوار فاصل کی مشرقی جانب غرب اردن میں تعمیر کیے جائیں گے۔ خیال رہے کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاروں کے لیے نئے مکانات کی تعمیر کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ دوسری جانب وزیر اعظم نیتن یاھو نے پارلیمنٹ تحلیل کر کے آئندہ سال 9 اپریل کو پارلیمانی انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔ مبصرین نے غرب اردن میں ہزاروں مکانات کی تعمیر کے اعلان کو موجودہ حکومت کی سیاسی رشوت کے مترادف قرار دیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply