سعودی ولی عہد کا دورہ: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 21 ارب ڈالر کے معاہدے

کرائون پرنس شہزادہ محمد بن سلمان

کرائون پرنس شہزادہ محمد بن سلمان

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے کرائون پرنس شہزادہ محمد بن سلمان کے 16 اور 17 فروری کو ہونے والے تاریخ ساز دورہ پاکستان کے حوالے سے بتایا کہ ان کے دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب ناقابل شکست و ریخت اسلامی بندھنوں میں بندھ جائیں گے۔ 10 سے زائد مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر جو دستخط سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم پاکستان کی موجودگی میں دونوں ملکوں کے وزراء  ایوان وزیر اعظم میں کریں گے ان کی مالیت 20 ارب امریکن ڈالر (تقریباً 21 کھرب پاکستانی روپے) سے کہیں زیادہ ہو گی  باور رہے کہ سعودی عرب نے 1996ء سے 2018 ء تک 86.7 بلین امریکی ڈالر کی امداد دنیا کے 79 ملکوں کو دی ہے سب سے زیادہ سعودی امداد وصول کرنے والے 5 ملک یمن، شام، مصر، موریطانیہ، نائجیریا ہیں اس کے علاوہ سعودی امداد علاقائی اور بین الاقوامی اداروں کو دی جا رہی ہے۔  ان میں 5 سرفہرست ادارے اقوام متحدہ (UN) ایشین انفرااسٹرکچر انوسٹمنٹ بنک (AIIB) عرب فنڈ برائے اقتصادی و سماجی ترقی، سیکرٹریٹ جنرل آف دی گلف کارپوریشن کونسل (GCC) اسلامی ترقیاتی بنک ہیں۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سعودی امداد 79 ملکوں کے 13 سے 46 پراجیکٹوں کے لئے دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے سعودی وژن 2030ء کے مطابق آئندہ 10 برسوں میں 30 کروڑ مسلمانوں کے لئے حج اور عمرے کے انتظامات مکمل ہو جائیں گے۔ گزشتہ 10 سال میں 15کروڑ عازمین حج و عمرہ ارض مقدس گئے جو 165 قومیتوں سے تعلق رکھتے تھے۔  جنوری 2018ء سے جنوری 2019ء تک 70 لاکھ عازمین نے عمرہ ادا کیا اور 2371675  عازمین نے فریضہ حج ادا کیا یہ بات سعودی سفارت خانے نے بتائی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 1720680 ملک سے آنے والے عازمین نے حج ویزہ پر عمرہ کیا۔ حج کرنے والے 165 ملکوں سے آئے یہ سرکاری اعداد و شمار سعودی سفارتخانے نے حج 2018ء کے بارے میں پہلی دفعہ ظاہر کئے ہیں ان کے مطابق حج 2018ء ادا کرنے والوں میں 91 فیصد نان سعودی ہیں اور صرف 9 فیصد سعودی ہیں۔ حجاج کی خدمت کیلئے 19 حکومتی اداروں نے انتظامات کئے ان کے اہلکاروں کی 287300  تھی 136 پبلک سروسز مہیا کی گئیں 180 ہسپتال اور طبی مراکز نے عازمین حج کو ہر قسم کی مفت طبی سہولتیں مہیا کیں 2.4 ملین حجاج کو سیل فون پر گفتگو کی سہولت دینے کے لئے 16 ہزار سیل ٹاورز کام کرتے رہے  جبکہ وائی تین ہزار چھتر فائی رسائی کے پوائنٹس بنائے گئے۔  سعودی سفیر کے مطابق دنیا کے 165 ملکوں سے آئے ہوئے عازمین حج مکہ مکرمہ میں محبت، الفت اور سلامتی کے رشتوں میں منسلک ہوئے۔ مسجد الحرام کی توسیع کے بارے میں انہوں نے کہا کہ چوتھی سعودی توسیع جو 1434 ہجری میں ہوئی اس کے نتیجے میں مسجد الحرام میں 20 لاکھ نمازیوں کی گنجائش ہو گئی ہے جبکہ 1442سن ہجری میں مکمل ہونے والی 5ویں توسیع کو آخری شکل دی جا رہی ہے  اور اب 5ویں توسیع کے نتیجے میں 4 سے 5 ملین نمازی بیک وقت مسجد الحرام میں سجدہ ریز ہونے لگیں گے۔

No comments.

Leave a Reply