جاپانی وزیر خارجہ کی جنوبی کوریا ہم منصب سے جرمنی میں ملاقات کی تیاریاں

جاپانی وزیر خارجہ تارو کونو اور جنوبی کوریا  کے وزیر خارجہ وزیر خارجہ کانگ گیونگ وا

جاپانی وزیر خارجہ تارو کونو اور جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ وزیر خارجہ کانگ گیونگ وا

میونخ ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپان کے جنوبی کوریا سے بگڑتے تعلقات کے دوران، جاپانی وزیر خارجہ Taro Konoکی ان کی جنوبی کوریائی ہم منصب سے جرمنی میں جمعہ کے روز ملاقات کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جاپان کے وزیر اعظم Shinzo Abe نے بدھ کے روز مطالبہ کیا تھا کہ جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر کمفرٹ ویمن سے موسوم معاملے کے حوالے سے اپنے بیان پر معافی مانگیں اور اسے واپس لیں۔ اسپیکر Moon Hee Sang نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اگر شہنشاہ تخت سے دستبرداری سے قبل معافی مانگ لیں تو یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔  اسپیکر نے وزیر اعظم Shinzo Abe کے مطالبے کو نظر انداز کر دیا ہے۔ اس صورتحال کے دوران یہ تیاریاں کی جا رہی ہیں کہ Taro Kono، Munich میں منعقد ہونے والی ایک عالمی کانفرنس کے موقع پر جنوبی کوریائی وزیر خارجہ Kang Kyung-whaسے علیحدہ ملاقات کر سکیں۔ توقع ہے کہ Taro Kono، جنوبی کوریائی اسپیکر کے بیان پر Kang Kyung-wha سے احتجاج کریں گے اور بیان کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے اس پر معافی مانگنے اور بیان واپس لینے کا مطالبہ کریں گے۔ Taro Kono جنوبی کوریائی حکومت سے یہ کہنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں کہ جنگی دور کے ہرجانوں کے بارے میں جنوبی کوریائی عدالت کے حالیہ فیصلے پر مذاکرات کی جاپان کی اپیل کا جواب دیا جائے۔ جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ نے حال ہی میں حکم دیا ہے کہ جاپانی کمپنیاں ان کوریائی شہریوں کو ہرجانہ دیں، جن سے دوسری جنگ عظیم کے دوران جبری مشقت لی گئی تھی۔ حکومت جاپان کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کے ہرجانے کا دعوی دائر کرنے کے حق کا معاملہ 1965ء میں دونوں ملکوں کے تعلقات معمول پر آنے کے وقت ہونے والے معاہدے میں مکمل اور حتمی طور پر طے کیا جا چکا ہے۔

No comments.

Leave a Reply