نریندر مودی کو مشکل سوالات کا سامنا

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی

نیوز ٹائم

پاکستان سے کشیدگی کے دوران بھارتی حکومت کی جانب سے عوام کو گمراہ کیے جانے اور جھوٹے دعوے کرنے پر مودی کو اپنے ہی ملک میں مشکل سوالات کا سامنا ہے، اپوزیشن سمیت ایک موجودہ، 3 سابق وزرائے اعلی و ریاستی وزیر نے پاکستان میں حملے کو بھارتی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ناکام ہو گئی، بالاکوٹ حملے کے ثبوت دے جس پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بالاکوٹ حملے کا ثبوت مانگنے والے دشمن کو خوش کر رہے ہیں، ایسے مطالبات فوج کا مورال ڈائون کرنے کے مترادف ہیں، Chandrababu Naidu نے کہا ہے کہ جو بھی مودی کے خلاف بات کرتا ہے اس کے خلاف کیسز بنا دیے جاتے ہیں، Mayawati نے کہا ہے کہ مودی نے ملکی سلامتی کے معاملات کو نظر انداز کر دیا، Shelah Dikshit نے کہا ہے کہ مودی نے سیاسی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کی، Mehbooba Mofti نے کہا کہ بالاکوٹ آپریشن پر سوال کرنا ہمارا حق ہے، پریانک خرج نے کہا کہ دو، تین روز میں سچ سامنے آ جائے گا جبکہ Surinder Ajit Singh نے اعتراف کیا کہ بالا کوٹ حملے میں کوئی انسانی نقصان نہیں ہوا، دوسری جانب مودی کی پاکستان کے ساتھ کشیدگی کی خواہش کے برعکس دہلی و ممبئی میں شہریوں، طلبہ و فنکاروں نے امن کیلئے مہم شروع کر دی۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے جنرل سیکریٹری Doug Vijay Singh نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا  کہ وہ بھارتی فضائیہ کی جانب سے بالاکوٹ پر حملے پر سوال نہیں اٹھاتے لیکن وہ سمجھتے ہیں بھارتی حکومت کو اس کے ثبوت سامنے لانے چاہئیں، حملے سے پہلے اور بعد کی تصاویر سیٹیلائٹ کی مدد سے باآسانی حاصل کی جا سکتی ہیں۔ Doug Vijay Singh نے وزیر اعظم عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے پکڑا گیا بھارتی پائلٹ Abhinandan کو ہمارے حوالے کیا، ایسا کر کے پاکستان کے وزیر اعظم نے ہمیں اچھے پڑوسی ہونے کی حیثیت سے نئی راہ دکھائی ہے۔ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی Chandrababu Naidu نے کہا ہے کہ جو کوئی بھی مودی کے خلاف بات کرتا ہے اس کے خلاف کیسز بنا دیے جاتے ہیں۔ بھارتی جماعت Bahujan Samaj Party کی سربراہ اور اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ Mayawati نے کہا ہے کہ پورا ملک مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے حملوں پر فکر مند ہے، حکمراں جماعت اور بالخصوص بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کشمیر میں اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، لکھنو میں پارٹی ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ملکی سلامتی کے معاملات کو نظر انداز کر رہے ہیں اور اپنے سیاسی مفادات کے حصول کی کوششوں میں ہیں۔ دہلی کی سابق وزیر اعلی و کانگریس کی دہلی میں سربراہ Shelah Dikshit نے کہا ہے کہ حالیہ پاک، بھارت کشیدگی میں جب پورا ملک فوج کے ساتھ کھڑا تھا تو ایسے میں مودی اور ان کی جماعت ریلیاں نکال کر سیاسی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی Mehbooba Mofti نے بالاکوٹ حملے پر سوال اٹھانے والوں کو غدار کہنے کو بچگانہ عمل قرار دے دیا۔ سابق وزیر اعلی مقبوضہ کشمیر نے کہا کہ بھارتی شہری ہونے کے ناطے بالاکوٹ آپریشن پر سوال کرنا ہمارا حق ہے، جنگی جنون حب الوطنی کی پہچان بن چکا ہے۔ Mehbooba Mofti نے کہا کہ ناکام Rafale ڈیل، بیروزگاری اور غربت میں اضافے کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اپوزیشن کو الیکشن کے نتائج تبدیل کرنے والے اس حکومتی جال میں نہیں پھنسنا چاہیئے۔ سابق کٹھ پتلی وزیر اعلی مقبوضہ کشمیر کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت الیکشن کیلئے صورتحال کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔  ریاست کرناٹک کے بھارتی وزیر Priyanka  Karj نے کہا ہے کہ بھارتی فضائیہ کی جانب سے پاکستان میں فضائی حملوں نے عوام کے درمیان شکوک و شبہات پیدا کر دیے ہیں جو اسے ایک سازش قرار دے رہے ہیں۔  انہوں نے بھارتی حکمراں جماعت کے ریاستی سربراہ B S Yeddyurappa کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عوام میں یہ شکوک و شبہات پیدا ہو رہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 44 فوجیوں کی لاشیں 22 سیٹوں کیلئے تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے ذہن میں کیا ہے اور انہوں نے بتا دیا ہے کہ وہ کس حد تک جا سکتے ہیں۔  انہوں نے مزید کہا کہ دو،  تین روز میں سچ سامنے آ جائے گا، بھارتی وزیر دفاع Nirmala Sitharaman نے تاحال فضائی حملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے، بھارتی وزیر مملکت urinder Singh Ahluwalia  نے بالاکوٹ حملے سے متعلق بھارتی انتہاپسند میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کرتے ہوئے کہا  کہ پاکستان میں بھارتی فضائیہ کی کارروائی محض وارننگ تھی اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

دوسری جانب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران نئی دہلی اور ممبئی میں شہریوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، طلبہ اور فنکاروں نے قیام امن کیلئے مہم شروع کر دی، دہلی میں دو روزہ ثقافتی میلا منعقد کیا گیا جس میں جنگ و کشیدگی کی خلاف فن پارے پیش کئے گئے، دوسری جانب ممبئی میں سینکڑوں فنکاروں، فلم سازوں اور عام شہریوں نے امن مارچ میں شرکت کی۔ علاوہ ازیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بالاکوٹ حملے کا ثبوت مانگنا فوج کا مورال ڈائون کرنے کے مترادف ہے، حزب اختلاف کے رہنما میری مخالفت کرتے کرتے وطن کی مخالفت پر اتر آئے ہیں، پٹنہ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ آج کل چوکیدار کو برا بھلا کہنے کا مقابلہ چل رہا ہے  لیکن میں بھارتی عوام کو بتا دوں کہ ان کا یہ چوکیدار پوری طرح سے الرٹ ہے، ملک پر بری نظر رکھنے والوں کے آگے آپ کا چوکیدار اور فوج دیوار بن کے کھڑی ہے،  ہماری فوج کے حوصلوں کو بلند کرنے کے بجائے بھارت کے اندر موجود لوگ ایسی باتیں کر رہے ہیں کہ پاکستان میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں ایسی باتیں کرنا ٹھیک نہیں۔

No comments.

Leave a Reply