دنیا کی حکمران عورتیں

دنیا کی حکمران عورتیں

دنیا کی حکمران عورتیں

نیوز ٹائم

دنیا کے 200 سے زائد ممالک اور آزاد و خودمختار ریاستوں و جزائر میں اس وقت اگرچہ زیادہ تر مرد حضرات ہی ریاست و حکومت کے اعلی ترین عہدوں پر براجمان ہیں۔ تاہم دنیا کے لگ بھگ 32 ممالک یا خودمختار ریاستیں و علاقے ایسے بھی ہیں، جہاں اعلی ترین عہدوں یعنی صدر اور وزیر اعظم کی نشست پر خواتین براجمان ہیں۔ حیران کن طور پر دنیا کے متعدد ممالک ایسے بھی ہیں، جن کی کئی صدیوں پر محیط تاریخ میں آج تک کوئی بھی خاتون صدر یا وزیر اعظم کے عہدے تک نہیں پہنچ سکی۔ ایسے ممالک میں امریکا سمیت کئی ایسے ممالک بھی آ جاتے ہیں، جو خود کو جمہوریت و سیاست کے چیمپئن کہتے ہیں۔ اسی طرح کئی ممالک ایسے بھی ہیں، جہاں خواتین کو ریاست کے دیگر اعلی عہدوں یعنی فوج یا انصاف کے اداروں کی سربراہی بھی نہیں دی گئی۔ اس سے زیادہ حیرانی کی بات یہ ہے کہ دنیا کے سب سے اہم، خودمختار، رول ماڈل اور بڑے ادارے اقوام متحدہ (یو این) کی سیکریٹری شپ بھی گزشتہ 7 دہائیوں سے کسی خاتون کو نہیں سونپی گئی۔ اس وقت یورپ، ایشیا و افریقا سمیت دنیا کے دیگر خطوں کے بمشکل 32 ممالک یا ریاستوں کی سربراہی خواتین کے ہاتھوں میں ہے۔ پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں حکومت کے اعلی ترین عہدوں پر خواتین 3 سے 4 دہائیاں قبل ہی براجمان ہو چکی تھیں۔ تاہم متعدد ممالک ایسے ہیں، جہاں آج تک خواتین کو حکومت و ریاست کے اعلی عہدوں کے لیے نامزد ہی نہیں کیا گیا۔ درج ذیل خواتین اس وقت حکومت و ریاست کے اعلی ترین عہدوں پر براجمان ہیں۔

برطانیہ، ملکہ:

ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوئم کو اگرچہ حکومت کا کوئی عہدہ حاصل نہیں، تاہم انہیں ریاست کے علامتی سربراہ کا اعزاز حاصل ہے۔ ایلزبتھ دوئم نہ صرف برطانیہ کی ملکہ بلکہ دولت مشترکہ قلمرو ممالک کی بھی آئینی ملکہ و علامتی سربراہ ہیں۔ انہیں ملکہ برطانیہ کے عہدے پر طویل عرصے تک خدمات سرانجام دینے کا اعزاز بھی حاصل ہیں، وہ 1926ء میں پیدا ہوئیں اور 1953ء کو ملکہ بنیں اور اب تک اسی عہدے پر براجمان ہیں۔

وزیر اعظم :

ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوئم

ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوئم

وزیر اعظم :

وزیر اعظم تھریسامے

وزیر اعظم تھریسامے

61 سالہ Theresa May دوسری مرتبہ برطانیہ کی وزیر اعظم بنی ہیں، انہوں نے 2016 ء میں عہدے سے سبکدوش ہونے والے ڈیوڈ کیمرون کے بعد 2016 ء میں پہلی مرتبہ وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالا تھا، جس کے بعد 2017 ء کے عام انتخابات میں ان کی پارٹی کنزویٹو پارٹی نے کامیابی حاصل کرنے کے بعد مخلوط حکومت بنائی۔ وہ برطانیہ کی دوسری خاتون وزیر اعظم ہیں، ان سے قبل 1990ء میں Margaret Thatcher بھی برطانیہ کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں۔ Theresa May وزیر اعظم بننے سے قبل برطانیہ کی وزیر داخلہ تھیں، جبکہ وہ متعدد سرکاری عہدوں پر بھی براجمان رہ چکی ہیں۔

کروشیا، صدر:

کروشیا، صدرکولندا گراربار کیتار وویچ

کروشیا، صدرکولندا گراربار کیتار وویچ

یورپی ملک کروشیا میں بھی پہلی بار کوئی خاتون صدارت کے منصب پر براجمان ہوئی ہیں، 51 سالہ Kolinda Grabar-Kitarović 2015 ء سے صدر ہیں اور وہ عوامی رجحانات کی وجہ سے عالمی خبروں کی زینت بھی بنتی رہتی ہیں۔ Kolinda Grabar-Kitarović کو کم عمر خاتون صدر منتخب ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، جب وہ صدر بنی تھیں تو ان کی عمر 47 سال تھی۔ Kolinda Grabar-Kitarović گزشتہ برس اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی تھیں جب ان کے ملک کی ٹیم روس میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے فائنل میں فرانس کی مضبوط ٹیم سے مدمقابل ہوئی۔ جولائی 2018 ء میں ہونے والے فٹ بال فائنل کے میچ میں Kolinda Grabar-Kitarović اپنے ملک کی ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کے لیے گرائونڈ میں موجود رہیں اور ملک کی شکست کے بعد کھلاڑیوں اور مداحوں کے ساتھ پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں۔

نیوزی لینڈ، وزیر اعظم

نیوزی لینڈ، وزیر اعظم جیسنڈا ایرڈرن

نیوزی لینڈ، وزیر اعظم جیسنڈا ایرڈرن

37 سالہ Jacinda Ardern نیوزی لینڈ کی پہلی نوجوان ترین وزیر اعظم ہیں، جبکہ وہ گزشتہ 150 سال میں اس عہدے پر براجمان ہونے والی تیسری خاتون بھی ہیں۔ Jacinda Ardern 2017 ء سے وزیر اعظم ہیں، وہ وزارت عظمی پر رہتے ہوئے ایک اور منفرد کام کرنے جا رہی ہیں،  وہ پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے بعد دوران وزارت بچے کو جنم دینے والی دوسری وزیر اعظم ہیں، بینظیر بھٹو نے 1990ء میں وزارت عظمی کے دوران بچے کو جنم دیا تھا۔ Jacinda Ardern کے ہاں 21 جون 2018 ء کو بیٹی کی پیدائش ہوئی، دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی بیٹی اسی دن پیدا ہوئی، جس دن بینظیر بھٹو کا جنم دن ہوا تھا۔ Jacinda Ardern نے بچی کی پیدائش کے وقت 6 ہفتوں کی چھٹیاں لی تھیں اور وہ بیٹی کی پیدائش کے ساتویں ہفتے ہی واپس کام پر آ گئی تھیں۔ Jacinda Ardern ستمبر 2018 ء میں اپنی 3 ماہ کی بیٹی کے ساتھ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھی شریک ہوئی تھیں۔

گورنر جنرل:

نیوزی لینڈ کی 21ویں گورنر جنرل پیستی ریڈی

نیوزی لینڈ کی 21ویں گورنر جنرل پیستی ریڈی

64 سالہ  Dame Patsy Reddy نیوزی لینڈ کی 21ویں گورنر جنرل ہیں، یہ عہدہ اگرچہ حکومتی نہیں تاہم یہ مشترکہ ممالک قلمرو میں ایک علامتی ریاستی عہدے کی اہمیت رکھتا ہے۔ اس عہدے پر تقرری ملک کا وزیر اعظم کرتا ہے اور اس عہدے پر براجمان شخص ایک طرح سے ملکہ برطانیہ کے معاملات دیکھنے کے لیے تعینات کیا جاتا ہے۔ اس طرح کا عہدہ دوسرے دولت مشترکہ قلمرو ممالک میں بھی ہے۔

جرمنی، چانسلر:

جرمنی، چانسلر اینجلا مرکل

جرمنی، چانسلر اینجلا مرکل

63 سالہ Angela Merkelیورپ کے اہم ترین ملک جرمنی کی چانسلر یعنی حکومت و ریاست کی سربراہ ہیں، یہاں یہ عہدہ دیگر ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم کا متبادل ہے۔ اینجلا مرکل گزشتہ 14 سال سے جرمنی کی چانسلر ہیں، وہ پہلی مرتبہ اس عہدے پر 2005 اور آخری مرتبہ اکتوبر 2017 ء میں فائز ہوئی تھیں اور قانون کے مطابق وہ زیادہ سے زیادہ 2022 ء تک اس عہدے پر رہ سکتی ہیں۔ Angela Merkelکو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ جرمنی کی پہلی خاتون چانسلر ہیں، وہ سیاسی پارٹی کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کی سربراہ بھی ہیں۔ Angela Merkel پہلی بار 1991ء میں وفاقی جرمن پارلیمان کی رکن منتخب ہوئیں، تب سے اب تک وہ 7 بار رکن بن چکی ہیں  جبکہ وہ وزیر برائے خواتین و نوجوانان اور وزیر برائے ماحولیات و نیوکلئیر سیفٹی بھی رہ چکی ہیں۔ وہ پہلی مرتبہ 1998ء میں کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی سیکریٹری جنرل مقرر ہوئیں، 2000ء میں قائد حزب اختلاف بنیں اور 2005 ء میں پہلی بار چانسلر بنیں اور اب تک وہ 4 مرتبہ اس عہدے کے لیے منتخب ہو چکی ہیں۔ Angela Merkelکو دنیا کے بااثر ترین سیاستدانوں اور حکمرانوں میں بھی شمار کیا جاتا ہے، وہ امریکا سمیت روس کے ساتھ بھی بہتر تعلقات رکھ کر چلنے کی وجہ سے مشہور ہیں۔

بنگلہ دیش، وزیر اعظم:

بنگلہ دیش، وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد

بنگلہ دیش، وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد

70 سالہ Sheikh Hasina Wajid کو جنوبی ایشیا کی خواتین میں اہم اور منفرد اعزاز حاصل ہے، کیونکہ وہ چوتھی مرتبہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم بنی ہیں۔ بنگلہ دیش عوامی لیگ نامی پارٹی سے تعلق رکھنے والی Sheikh Hasina Wajid چوتھی مرتبہ 2018 ء میں وزیر اعظم منتخب ہوئیں۔ ان کا شمار بنگلہ دیش کے مقبول ترین سیاستدانوں میں ہوتا ہے، تاہم حالیہ حکومت میں ان کی جانب سے کیے گئے کئی متنازع فیصلوں کے باعث انہیں سخت تنقید کا سامنا ہے، ان پر سیاسی مخالفین کو قید و سزائیں دینے کا الزام ہے۔ Sheikh Hasina Wajid بنگلہ دیش کے پہلے صدر Sheikh Mujibur Rahman کی بیٹی ہیں، وہ پہلی مرتبہ 1986 ء میں رکن اسمبلی بنیں۔ Sheikh Hasina Wajid سیاست کے آغاز سے 2006 ء تک بنگلہ دیش کی اسمبلی میں نہ صرف قائد حزب اختلاف رہیں بلکہ وہ قائد ایوان بھی ہیں۔

پولینڈ، نائب وزیر اعظم:

پولینڈ، نائب وزیر اعظم بیٹا ماریا سزیلو

پولینڈ، نائب وزیر اعظم بیٹا ماریا سزیلو

Beata Szydło یورپی ملک پولینڈ کی نائب وزیر اعظم ہیں، وہ حکومت کے دوسرے اعلی ترین عہدے پر براجمان ہیں،  انہیں 2016 ء میں وزیر اعظم Mateusz Morawiecki نے اپنا نائب نامزد کیا تھا، اس سے قبل بھی وہ اعلی سرکاری و سیاسی عہدوں پر خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔

موریشس، صدر:

موریشس، صدر امینہ غریب

موریشس، صدر امینہ غریب

58 سالہ Amina Gharib Mauritius کی پہلی خاتون مسلم صدر ہیں، وہ 2015 ء سے اس عہدے پر براجمان ہیں۔ وہ ریاست کی سربراہ ہونے سمیت اعلی پائے کی سائنسدان بھی ہیں۔ Mauritius اپنے خوبصورت جزائر کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے، Mauritius بحر ہند کے مشرق میں متعدد جزائر پر مشتمل ملک ہے، اس کا دارلحکومت پورٹ لوئس ہے۔

استونیا، صدر:

استونیا، صدر کیرسٹی کالجلیڈ

استونیا، صدر کیرسٹی کالجلیڈ

49 سالہ Kersti Kaljulaid یورپی ملک استونیا کی نوجوان ترین اور پہلی خاتون صدر ہیں، وہ اس ملک کی مجموعی طور پر پانچویں سربراہ ہیں۔ Kersti Kaljulaid سربراہ کے عہدے پر براجمان ہونے سے قبل ملک کی سیاست میں اہم کارنامے سرانجام دے چکی ہیں۔

اروبا، وزیر اعظم:

اروبا، وزیر اعظم ایولین ویور کریوس

اروبا، وزیر اعظم ایولین ویور کریوس

بحیرہ کیریبین کا جزیرہ نما خودمختار ملک اروبا بھی نیدرلینڈ کے زیرانتظام ہے اور اس کا شمار چھوٹے ترین جزائر میں ہوتا ہے۔ 52 سالہ Evelyn Wever-Croes کو اس جزیرے کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہے،  وہ وزارت عظمی کے عہدے پر براجمان ہونے سے قبل بھی متحرک سیاستدان تھیں۔

سنٹ مارٹن، وزیر اعظم

سنٹ مارٹن، وزیر اعظم لیونا مارلن رومیو

سنٹ مارٹن، وزیر اعظم لیونا مارلن رومیو

بحیرہ کیریبین میں واقع جزیرہ نما ملک سنٹ مارٹن نیدرلینڈ کے زیر انتظام خودمختار ملک ہے اور 45 سالہ Leona Marlin-Romeo اس کی پہلی نوجوان خاتون وزیر اعظم ہیں۔ Leona Marlin-Romeo سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک معاہدے کے تحت پارلیمنٹ سے وزیر اعظم منتخب ہوئیں،  وہ اس سے قبل بھی سنٹ مارٹن کی رکن اسمبلی منتخب ہوتی رہی ہیں۔

بارباڈوس، صدر

بارباڈوس، صدر سینڈرا میسن

بارباڈوس، صدر سینڈرا میسن

69 سالہ Dame Sandra Mason کو نہ صرف بارباڈوس کی پہلی خاتون صدر بننے کا اعزاز حاصل ہے، بلکہ وہ ہائی کورٹ کی پہلی خاتون جج، بارباڈوس کی پہلی خاتون رکن اور پہلی خاتون سفیر بھی رہ چکی ہیں۔Dame Sandra Mason کے حصے میں کئی اور تاریخی کام بھی آئے ہیں، وہ عہدہ صدارت پر براجمان ہونے سے قبل متعدد سرکاری عہدوں پر بھی تعینات رہ چکی ہیں۔

وزیر اعظم:

بارباڈوس وزیر اعظم میا موٹلی

بارباڈوس وزیر اعظم میا موٹلی

کیریبین ملک بارباڈوس میں جہاں اس وقت صدر بھی خاتون ہیں تو وہیں وزارت عظمی کا عہدہ بھی خاتون کے پاس ہے۔ بارباڈوس لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی 53 سالہ Mia Mottley وزیر اعظم منتخب ہونے سے قبل بھی سیاست میں متحرک تھیں۔

سوئٹزرلینڈ:

سوئٹزرلینڈ کی فیڈریشن آف کونسل کی رکن ووئلا احمرڈ

سوئٹزرلینڈ کی فیڈریشن آف کونسل کی رکن ووئلا احمرڈ

کرسچین ڈیموکریٹک پیپلز پارٹی آف سوئٹزرلینڈ کی رہنما 56 سالہ Viola Amherdدسمبر 2018 ء میں سوئٹزرلینڈ کی فیڈریشن آف کونسل کی رکن بنیں اور انہوں نے یکم جنوری 2019 ء سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں۔

ایتھوپیا، صدر

ایتھوپیا، صدر سہالے ورک زیوڈے

ایتھوپیا، صدر سہالے ورک زیوڈے

اقوام متحدہ میں کئی سال تک خدمات سرانجام دینے والی 69 سالہ Sahle-Work Zewde کو افریقی ملک ایتھوپیا کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ Sahle-Work Zewde نے جہاں کئی سال تک اقوام متحدہ اور اس کی ذیلی تنظیموں میں خدمات سرانجام دیں، وہیں وہ ایتھوپیا کی سفیر بھی رہ چکی ہیں اور انہیں سفارت کاری کی ماہر سمجھا جاتا ہے۔

جارجیا، صدر

جارجیا، صدرسالومے زور ابیشویلے

جارجیا، صدرسالومے زور ابیشویلے

فرانسیسی نژاد جارجیائی سیاستدان 67 سالہ Salome Zurabishvili کو یورپی ملک جارجیا کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ Salome Zurabishvili دسمبر 2018 ء میں صدر منتخب ہوئیں، ان کا تعلق جارجیئن ڈریم پارٹی سے تھا اور انہوں نے 11 جماعتوں کے اتحادی امیدواروں کو بھی شکست دی۔ صدر منتخب ہونے سے قبل وہ اقوام متحدہ میں بھی خدمات سرانجام دے چکی ہیں جبکہ وہ فرانس میں جارجیا کی سفیر رہنے سمیت ملک کی پہلی خاتون وزیر خارجہ بھی رہ چکی ہیں۔

ناروے، وزیر اعظم

ناروے، وزیر اعظم ایرینا سولبرگ

ناروے، وزیر اعظم ایرینا سولبرگ

57 سالہ Erna Solberg حکومت کے اعلی ترین عہدے پر براجمان ہونے سے قبل بھی حکومت کے اعلی ترین عہدوں بشمول وزارتوں پر خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔ وہ 2013 ء سے ناروے کی وزیر اعظم ہیں، ساتھ ہی وہ سیاسی جماعت کنزرویٹو پارٹی کی سربراہ بھی ہیں۔

میانمار، سربراہ حکومت

میانمار، سربراہ حکومت آنگ سانگ سوچی

میانمار، سربراہ حکومت آنگ سانگ سوچی

72 سالہ Aung Sang Suu Kyi میانمار کی حکمران جماعت کی سربراہ ہیں، انہیں حکومت کی سربراہی کے لیے ایک خصوصی عہدے کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں، وہ میانمار کی پہلی اسٹیٹ کونسلر خاتون ہیں، یہ عہدہ وزیر اعظم کے برابر ہوتا ہے۔ اگرچہ Aung Sang Suu Kyi براہ راست حکومتی پالیسیوں کی ذمہ دار نہیں ہیں، تاہم یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ ہی میانمار حکومت کی اہم پالیسی ساز ہیں۔ ان پر میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے تشدد کی وجہ سے بھی تنقید کی جاتی ہے۔

نیپال، صدر

نیپال، صدر بدیا دیوی بھنڈاری

نیپال، صدر بدیا دیوی بھنڈاری

56 سالہ Bidhya Devi Bhandari مجموعی طور پر نیپال کی تاریخ کی دوسری خاتون جبکہ جمہوری نیپال کی پہلی خاتون صدر ہیں۔ Bidhya Devi Bhandari کا تعلق کمیونسٹ پارٹی آف نیپال سے ہے، وہ صدر بننے سے قبل وزیر دفاع سمیت دیگر عہدوں پر بھی براجمان رہ چکی ہیں۔

سربیا، وزیر اعظم

سربیا، وزیر اعظم اینا برنابیچ

سربیا، وزیر اعظم اینا برنابیچ

42 سالہ Ana Brnabic یورپی ملک سربیا کی نوجوان ترین اور پہلی خاتون ایل جی بی ٹی وزیر اعظم ہیں، وہ اس سے قبل بھی حکومت کے اعلی عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔ Ana Brnabic کو ہم جنس پرستی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔

سنگاپور، صدر

سنگاپور، صدر حلیمہ یعقوب

سنگاپور، صدر حلیمہ یعقوب

63 سالہ Halimah Yacob نہ صرف سنگاپور کی پہلی خاتون صدر بلکہ پہلی مسلمان صدر بھی ہیں، وہ اس سے قبل سنگاپور کی اسمبلی کی اسپیکر رہنے سمیت اہم سرکاری عہدوں پر براجمان رہیں۔ ان کا تعلق سیاسی جماعت پیپلز ایکشن پارٹی سے ہے۔

مالٹا، صدر

مالٹا، صدر میری لوئس

مالٹا، صدر میری لوئس

59 سالہ Marie-Louise اگرچہ مجموعی طور پر Malta کی دوسری خاتون صدر ہیں، تاہم وہ جدید دور کی پہلی خاتون صدر ہیں۔ میری لوئس نے اگرچہ 55 سالہ کی عمر میں عہدہ صدارت سنبھالا، تاہم حیران کن طور پر اس کے باوجود وہ ملک کی نوجوان ترین صدر قرار پائیں۔

نمبییا، وزیر اعظم

نمبییا، وزیر اعظم سارہ کگینگلوا

نمبییا، وزیر اعظم سارہ کگینگلوا

50 سالہ Saara Kuugongelwa جنوبی افریقی ملک نمبیبا کی مجموعی طور پر چوتھی جبکہ پہلی خاتون وزیر اعظم ہیں، انہوں نے 2015 ء میں یہ عہدہ سنبھالا۔ سائوتھ ویسٹ افریقہ پیپلز آرگنائزیشن نامی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والی Saara Kuugongelwa اس سے قبل وزیر خزانہ سمیت دیگر وزارتوں کے قلمدان بھی سنبھال چکی ہیں۔

رومانیہ، وزیر اعظم

رومانیہ، وزیر اعظم ویوریکا ڈینشلا

رومانیہ، وزیر اعظم ویوریکا ڈینشلا

54 سالہ Viorica Dăncilă کے لیے سال 2018 ء تاریخی ثابت ہوا اور وہ نئے سال کے پہلے ہی ماہ رومانیہ کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں۔ Viorica Dăncilă نے 29 جنوری 2018 ء کو عہدہ سنبھالا، ان کا تعلق سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے، وہ یورپی یونین کی رکن رہنے سمیت اہم سرکاری عہدوں پر بھی تعینات رہ چکی ہیں۔

ٹرینیڈاڈ ٹوبیگو، صدر

ٹرینیڈاڈ ٹوبیگو، صدر پالا مائی ویکیس

ٹرینیڈاڈ ٹوبیگو، صدر پالا مائی ویکیس

60 سالہ Paula-Mae Weekes جو اس براعظم امریکی ملک ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کی اعلی جج ہیں، وہ ملک کی پہلی صدر ہیں۔ Paula-Mae Weekes سیاسی جماعتوں کی مفاہمت اور جوڑ توڑ کے بعد گزشتہ برس خواتین کے عالمی دن کے موقع پر صدر بنیں۔

تائیوان، Tsai Ing-wenصدر

تائیوان، تسائی انگ ون صدر

تائیوان، تسائی انگ ون صدر

61 سالہ Tsai Ing-wen کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ خودمختار مگر چین کی زیر تسلط ریاست تائیوان کی پہلی خاتون صدر ہیں۔ Tsai Ing-wenکی پارٹی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی نے حیران کن طور پر 2016 ء کے عام انتخابات میں حکمران جماعت کو شکست دی، جس کے بعد وہ ملک کی پہلی خاتون صدر بنیں۔ Tsai Ing-wenریاست و حکومت کے اعلی ترین عہدے پر براجمان ہونے سے قبل متعدد سرکاری عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔

آئس لینڈ، وزیر اعظم

台湾、蔡英文学長

42 Katrín Jakobsdóttir کی نوجوان ترین وزیر اعظم ہیں، وہ اس عہدے پر براجمان ہونے سے قبل کئی وزارتوں کے قلمدان سنبھال چکی ہیں۔ وہ 2003 ء میں صحافت سے سیاست میں داخل ہوئی تھیں اور جلد ہی انہوں نے سیاست میں اپنا مقام بنا لیا۔

No comments.

Leave a Reply