برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیر اعظم تھریسامے سے چھین لیا

دارالعوام میں پیش قرارداد پر حکومت کو 302 کے مقابلے میں 329 ووٹوں سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا

دارالعوام میں پیش قرارداد پر حکومت کو 302 کے مقابلے میں 329 ووٹوں سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیر اعظم تھریسامے سے چھین لیا۔ دارالعوام میں پیش قرارداد پر حکومت کو 302 کے مقابلے میں 329 ووٹوں سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس میں 30 ٹوری ارکان نے وزیر اعظم تھریسامے سے بغاوت کی۔ بغاوت میں شامل تین وزراء مستعفیٰ بھی ہو گئے جن میں وزیر توانائی Richard Harrington ، دفتر خارجہ سے متعلق امور کے وزیر Alistair Burt اور وزیر صحت Steve Brine شامل ہیں۔ Sir Oliver Letwin کی پیش کردہ ترمیم کے تحت اراکین پارلیمنٹ کو بریگزٹ پر کنٹرول حاصل ہو گیا ہے، اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے سوفٹ بریگزٹ سے متعلق قرارداد بدھ کو پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ برطانیہ کے یورپی یونین سے نہ نکلنے کے بارے میں بھی قرارداد پیش کی جا سکتی ہے۔ تھریسامے حکومت کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے آپشنز پر ترجیحات طے کرنے کا اختیار حاصل کر کے ارکان نے مستقبل کے لیے خطرناک مثال قائم کر دی ہے۔ بریگزٹ وزارت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی حل طے کرتے ہوئے یہ بات پیش نظر رکھی جائے کہ یورپی یونین بھی اس پر آمادہ ہو گی یا نہیں۔

No comments.

Leave a Reply