اسلامو فوبیا پورے معاشرے کیلئے خطرہ ہے، نمائندہ یورپی یونین

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرنی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرنی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

اسلام آباد  ۔۔۔ نیوز ٹائم

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ Federica Mogheriniنے کہا ہے کہ اسلامو فوبیا نہ صرف مسلمانوں بلکہ یورپ کے پورے معاشرے کے لیے خطرہ ہے۔ اس بات کا اعتراف انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سوالات کا جوابات دیتے ہوئے کیا۔ Federica Mogheriniکے اس رواں دورے کے دوران پاکستان اور یوپی یونین کے درمیان اسٹریٹیجک مذاکرات کا یہ چوتھا دور تھا۔ یورپی نمائندہ نے مزید کہا کہ پاکستانی مصنوعات کو یورپی مارکیٹوں میں ہر ممکن رسائی فراہم کی جا رہی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران یورپی یونین کی نمائندہ سے اسلامو فوبیا سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ اسلامو فوبیا سے صرف مسلمان ہی متاثر نہیں ہوتے، بلکہ یہ پورے معاشرے کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشروں کی طاقت ان میں موجود مختلف اکائیوں میں ہے، تاہم اگر کوئی کسی ایک قوم پر بھی حملہ کرتا ہے تو کسی ایک طبقے کے خلاف نہیں بلکہ پورے معاشرے پر حملے کے مترادف ہو گا۔ Federica Mogheriniنے کہا کہ میرے اور یورپی یونین کے تمام ممبر ممالک کی اولین ترجیح ہے کہ اس بات کو یقین بنایا جائے کہ اسلامو فوبیا ہمارے معاشروں میں کوئی جگہ نہ بنائے۔اس کے علاوہ انہوں نے نیوزی لینڈ کی مساجد میں پاکستانی شہریوں کے قتل پر اظہارِ افسوس کیا۔ دونوں رہنماں نے کرائسٹ چرچ حملے کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے دانشمندانہ اقدام کی تعریف کی۔

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ یورپی یونین کے لیے بھی باعث تشویش ہے، کیونکہ ان ممالک میں بھی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد قیام پزیر ہے۔ یورپی یونین کی نمائندہ سے آج نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) اور انتہا پسندی سمیت دیگر مسائل پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے دونوں فریقین کے درمیان ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بتایا کہ ‘یورپی یونین سے نئے اسٹریٹجک تعلقات کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین میں باہمی تعلقات اور تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوئی۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور حکومتِ پاکستان کی پالیسیوں میں مماثلت ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم Jacinda Ardern نے اسلامو فوبیا سے لڑنے کا ایک الگ طریقہ دکھا دیا  اور دنیا کو بتایا کہ کس طرح معاشرے متحد ہو کر پروان چڑھتے ہیں۔

یورپی یونین کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت:

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں یورپی یونین کی خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی کی اعلی نمائندہ فیڈریکا موگیرینی سے گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا  کہ پاکستان، یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، جبکہ پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات تعاون کے تمام پہلوئوں میں مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کے بارے میں یورپی یونین کے حالیہ فیصلے کو سراہا جس سے مذہبی خیالات اور عقیدے کے حوالے سے آزادی اظہار رائے اور نفرت کو ہوا دینے میں توازن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان، آزادی اظہار رائے کے حق کے ذمہ دارانہ استعمال پر یقین رکھتا ہے کیونکہ آزادی اور ذمہ داری کا گہرا تعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے خواہ ایسا کرنے والے افراد گروپ یا ملک ہوں۔ انہوں نے یورپی یونین کو دعوت دی ہے کہ وہ بہتر کاروباری ماحول سے استفادہ کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری کرے۔ عارف علوی نے کہا کہ پاکستان نے نیوکلیئر سپلائی گروپ کے رہنما اصولوں پر عملدرآمد کا اعلان کیا ہے اور اس میں شرکت کے لیے باقاعدہ درخواست بھی جمع کرا دی ہے، گروپ میں شمولیت سے پاکستان کو ٹھوس فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے گروپ پر زور دیا کہ غیر جانبدار ملکوں کے لیے غیر امتیازی اور آزادانہ معیار پر رکنیت دینے کا جائزہ لیا جائے جو بیک وقت ان سب پر لاگو ہیں۔ ملاقات کے دوران فیڈریکا موگیرینی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے وسیع امکانات ہیں جن سے بھرپور طور پر استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔

No comments.

Leave a Reply