حماس نے مجوزہ فلسطینی ریاست میں عالمی فوج کی موجودگی مسترد کر دی

حماس کے ترجمان Sami Abu Zahri

حماس کے ترجمان Sami Abu Zahri

غزہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

غزہ میں حکمران جماعت حماس نے مجوزہ فلسطینی ریاست میں عالمی فوج کی موجودگی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق پر کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی۔ حماس کے ترجمان Sami Abu Zahri نے کہا ہے کہ ہم نے سنا ہے کہ مقبوضہ علاقوں سے اسرائیلی فوج کے انخلا کے بعد عالمی فوج تعینات کی جائے گی، حماس اس تجویز کو کسی صورت قبول نہیں کرتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح اسرائیلی تسلط ختم نہیں ہو گا بلکہ ایک نیا مرحلہ شروع ہو جائے گا۔ ہم نے John Kerry  اور دیگر عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس قسم کی تجویز پر نظر ثانی کریں کیونکہ ہم کسی کو اپنے حقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے قومی شناختی کارڈ سے مذہب کا خاتمہ کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے بعد فلسطین کے سیاسی اور مذہبی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق صدر محمود عباس نے ایک خصوصی فرمان جاری کیا تھا کہ فلسطین کے قومی شناختی کارڈ میں مذہب کے ذکر کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس لیے مذہب کا خانہ ختم کر دیا جائے۔ حماس کے مرکزی رہنما حسنی البورینی نے کہا ہے کہ محمود عباس شناختی کارڈ سے مذہب کا حوالہ ختم کر کے قوم میں سیکولر ازم اور لادینیت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ ادھر اسرائیل نے مختلف جیلوں میں موجود فلسطینی قیدیوں پر اذان دینے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فورسز نے دیوار فاصل کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کی جس سے 30 افراد زخمی ہو گئے۔

No comments.

Leave a Reply