الجزائر: آرمی چیف کا صدر کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ

الجزائر کے آرمی چیف جنرل احمد قائد صالح  اور صدر عبد العزیز بوتفلیقا

الجزائر کے آرمی چیف جنرل احمد قائد صالح اور صدر عبد العزیز بوتفلیقا

 الجزائر ۔۔۔ نیوز ٹائم

الجزائر کے آرمی چیف نے کئی ہفتوں سے جاری مظاہروں اور احتجاج کے بعد دو دہائیوں سے برسراقتدار صدر  Abdelaziz Bouteflika کو بیماری کی وجہ سے حکمرانی کے لیے ‘نااہل’ قرار دینے کا مطالبہ کر دیا۔ خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق Gen. Ahmed Gaid Salah نے ٹی وی پر نشر کی گئی تقریر میں کہا کہ یہ ضروری ہے کہ الجزائر کے لوگوں کے قانونی مطالبات کا جواب دینے کے لیے بحران سے نکلنے کا ایک ایسا حل نکالا جائے، جو آئین کی دفعات کے احترام کی ضمانت دے اور ریاست کی خودمختاری کی حفاطت کرے۔ الجزائر کے صدر کے وفادار ساتھی کے تصور ہونے والے چیف آف اسٹاف Gen. Ahmed Gaid Salah نے مزید کہا کہ اس کا حل آئین کے آرٹیکل 102 میں ہے  جس کے تحت پارلیمنٹ، صدر کو شدید بیماری کی وجہ سے فرائض انجام دینے سے قاصر ہونے پر ‘نااہل’ قرار دے سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے آئندہ مہینوں میں انتخابات کے انعقاد کی راہ بھی ہموار ہو جائے گی۔

خیال رہے کہ الجزائر کے 82 سالہ صدر 2013 ء میں اسٹروک کا شکار ہو گئے تھے جس کے بعد وہ چلنے پھرنے کے لیے وہیل چیئر استعمال کرتے ہیں اور عوامی مقامات پر بھی بہت کم دکھائی دیتے ہیں۔ الجزائری صدر کئی مرتبہ علاج کی غرض سے فرانس اور سوئٹزرلینڈ بھی جا چکے ہیں۔ گزشتہ ماہ انہوں نے اپنی حکمرانی کی صلاحیت سے متعلق خدشات کے باوجود صدارت کی پانچویں مدت کے لیے انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔ صدر کے اس اعلان کے بعد الجزائر کی سڑکوں پر ہزاروں افراد کی جانب سے مظاہروں کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں انہوں نے سوئٹزر لینڈ میں میڈیکل چیک اپ سے واپسی کے بعد 11 مارچ کو انتخابی دوڑ میں حصہ نہ لینے کا حیران کن اعلان کیا۔ تاہم انہوں نے انتخابات بھی ملتوی کر دیے جس کی وجہ سے مظاہرین کے غم و غصے میں مزید شدت آ گئی۔

الجزائر میں ایک دہائی تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے بعد امن کے قیام میں کردار ادا کرنے کے باوجود صدر Abdelaziz Bouteflika کو حکمرانی کی وجہ سے تنقید کا سامنا رہا ہے۔ خیال رہے کہ ان کی صدارت کی موجودہ آئینی مدت 28 اپریل کو ختم ہو جائے گی۔ مظاہرین کی جانب سے آرمی چیف کے مطالبے کا خیر مقدم کیا گیا، مظاہرے میں شریک ایک طالب علم نے کہا کہ الجزائر کے رہنما سمجھتے ہیں کہ ہم ہار مان لیں گے، ہرگز نہیں، ہم اس وقت تک ہر منگل کو یہاں مظاہرہ کریں گے جب تک وہ عہدہ نہیں چھوڑ دیتے۔

No comments.

Leave a Reply