مصر میں سیاحوں کی بس میں دھماکہ 5 ہلاک، مرسی کی پیشی

مصر میں سیاحوں کی بس میں دھماکے میں کوریا کے تین سیاحوں سمیت 5 افراد ہلاک 22 زخمی

مصر میں سیاحوں کی بس میں دھماکے میں کوریا کے تین سیاحوں سمیت 5 افراد ہلاک 22 زخمی

قاہرہ ۔۔۔ نیوز ٹائم

مصر میں سیاحوں کی بس میں دھماکے میں کوریا کے تین سیاحوں سمیت 5 افراد ہلاک 22 زخمی ہو گئے۔ معزول صدر Mohamed Morsi کی پنجرے میں پیشی پر وکلا نے احتجاجاً واک آؤٹ کر دیا۔ مصری وزارت داخلہ کے مطابق بس Sinai کے مشہور سیاحتی مقام St. Catherine’s Monastery سے واپس قاہرہ آ رہی تھی، جب اسے نشانہ بنایا گیا۔ مذکورہ علاقہ اسرائیل سے ملحقہ ہے اور یہاں غیر ملکی سیاحوں کا رش لگا رہتا ہے۔ پولیس کے مطابق اس بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ دھماکہ خیز مواد بس میں نصب کیا گیا تھا یا پھر سڑک کنارے نصب تھا۔ حکام نے بتایا کہ بس میں 40 افراد سوار تھے اور ان میں زیادہ تر کوریائی باشندے تھے۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ اس کی آواز ہمسایہ ملک اسرائیل میں بھی سنی گئی۔ دھماکے میں بس کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب قاہرہ کی عدالت میں معزول صدر Mohamed Morsi کو ان مقدمات کی سماعت کے لیے گزشتہ روز ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسکندریہ کی برج العرب جیل سے شیشے کے پنجرے میں قاہرہ لایا گیا تھا، تاہم ججوں نے سماعت ملتوی کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا، جب محمد مرسی کے وکلا احتجاجاً عدالت سے اس لیے واک آؤٹ کر گئے کہ ان کے موکل سمیت دیگر ملزمان کو شیشے کے ایسے ڈبے میں رکھا گیا ہے، جس سے ان کی آواز بھی باہر نہیں سنی جاسکتی۔ عدالت نے کہا کہ وہ Mohamed Morsi کے لیے نئے وکیل صفائی کا بندوبست کرے گی۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت کی نئی تاریخ 23 فروری مقرر کی ہے۔ Mohamed Morsi کے خلاف جاسوسی اور دہشت گردی کی سازش کے الزامات کے تحت مقدمے کا سامنا ہے۔ علاوہ ازیں مصر کی ایک عدالت نے کالعدم تنظیم اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے تیرہ سیاسی کارکنوں کو دو دو برس قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق ملزمان پر 2013ء میں قاہرہ میں جماعت کے ہیڈ کوارٹر کے باہر پولیس کے ساتھ تصادم اور پرتشدد احتجاجی مظاہرے کے دوران سیاسی مخالفین پر حملوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سزا پانے والوں میں اخوان المسلمون کے نائب مرشد عام کے سات ذاتی محافظ بھی شامل ہیں۔ مصری وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ قاہرہ میں سیکیورٹی فورسز نے چھاپہ مار کارروائی میں فیس بک پر فوجی بغاوت کے خلاف ‘طنطی تحریک’ چلانے والے اخوان المسلمون کے ایک کارکن کو گرفتار کر لیا ہے۔

No comments.

Leave a Reply