بھارتی انتخابات کا پہلا مرحلہ، 20 ریاستوں کی 91 نشستوں پر پولنگ مکمل

انتخابات کے پہلے مرحلے میں 14 کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا

انتخابات کے پہلے مرحلے میں 14 کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا

نئی دہلی ۔۔۔ نیوز ٹائم

بھارت میں لوک سبھا (ایوان زیریں ) کے 17ویں انتخابات کے پہلے مرحلے میں آج (بروزجمعرات) 20 ریاستوں کی نشستوں کے لیے پولنگ کا عمل مکمل ہو گیا۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ایک ارب 30 کروڑ آبادی والے ملک میں 7 مراحل میں ہونے والے انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا، انتخابات 6 ہفتوں میں مکمل ہوں گے۔ بھارت میں مجموعی طور پر 89 کروڑ 89 لاکھ ووٹرز میں سے انتخابات کے پہلے مرحلے میں 14 کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

پہلے مرحلے میں 20 ریاستوں اور وفاقی انتظامی علاقوں کی 91 نشستوں میں ووٹنگ ہوئی جبکہ منگل کو پرتشدد واقعات میں 7 افراد کے قتل کے بعد سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ جن ریاستوں میں انتخابات ہوئے ان میں Uttar Pradesh ، Arunachal Pradesh ، Assam ، Bihar ، Chhattisgarh ، بھارت کے زیر تسلط  Jammu and Kashmir ، Maharashtra ، Mizoram ، Manipur ، Meghalaya ، Nagaland ، Odisha ، Sikkim ، Telangana ، Tripura ، Uttar Pradesh ، Uttarakhand ، West Bengal ، Andaman ، Nicobar اور Lakshadweep شامل ہیں۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست Bihar میں ووٹر ٹرن آئوٹ 50.26 فیصد، Telangana میں 60.57، Meghalaya ہ میں 62 فیصد، Uttar Pradesh میں 59.77 فیصد، Manipur میں 78.20 فیصد اور Lakshadweep میں 65.9 فیصد رہا۔ دوسری جانب انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق انتخابات کے پہلے مرحلے میں بھارتی ریاست Odisha کے 2 پولنگ بوتھ میں ووٹر ٹرن آئوٹ صفر رہا۔ Odisha کے چیف الیکٹورل آفس نے تصدیق کی کہ ریاست کے 2 پولنگ میں بوتھ میں ووٹنگ نہیں ہوئی۔Malkajgiri کے علاقے میں بوتھ نمبر 6 اور 8 پر ووٹر ٹرن آئوٹ صفر رہا۔ پولنگ کے دوران بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ووٹرز کی انگلیوں پر لگائی جانے والی سیاہی مٹنے کی شکایات بھی کی گئیں۔ نیوز 18 کے مطابق  Noida کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ B.N.Singh نے کہا کہ  سیاہی مٹنے کے واقعے کی تحقیقات کی جائے گی، لیکن مجھے یقین ہے کہ ان سیاہی اچھے معیار کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انتخابات کے دوران الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خراب ہونے سمیت چند افراد کا ان کا نام ووٹرز فہرست میں نہ ہونے کی شکایات بھی سامنے آئیں۔

Apollo Hospital Enterprises Limited کی ایگزیکٹو وائس چیئرمین Shobana Kamineni نے شکایت کی کہ ان کا ووٹ پولنگ سینٹر کے ووٹرز لسٹ سے غائب کر دیا گیا ہے۔ Telangana ریاست کے حلقے چویلا سے کانگریس کے امیدوار کی رشتہ دار Shobana Kamineni نے واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں بوتھ آئی اور میرا نام غائب تھا، کیا ہمارا کوئی شمار نہیں، ہمارے ساتھ شہری ہونے کی حیثیت سے دھوکا ہوا ہے۔

بھارت میں 7 مراحل میں ہونے والے انتخابات میں پارلیمنٹ کی 543 نشستوں پر ووٹنگ ہو گی، جن میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کا اعلان 23 مئی کو ہو گا۔ دوسرے مرحلے میں 18 اپریل کو 13 ریاستوں، Assam ، Bihar ، Chhattisgarh ، Jammu and Kashmir ، Karnataka ، Maharashtra ، Manipur ، Odisha ، Tamil Nadu ، Tripura ، Uttar Pradesh ، West Bengal  کی 97 نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔ اسی طرح 23 اپریل کو شروع ہونے والے تیسرے مرحلے میں 14 ریاستوں Assam ، Bihar ، Chhattisgarh ، گجرات، Goa ، Jammu and Kashmir، Karnataka ، Kerala، Maharashtra ، Odisha ، Uttar Pradesh ، West Bengal  ، Dadra، Aurangar Haveli ، Daman اور Dev کی 115 نشستوں پر الیکشن منعقد کیے جائیں گے۔

بھارتی انتخابات کا چوتھا مرحلہ 29 اپریل کو ہو گا، جہاں 9 ریاستوں کی کل 71 نشستوں پر امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا، جن ریاستوں میں اس مرحلے میں انتخابات ہوں گے اس میں Bihar ، Jammu and Kashmir ، Jharkhand، Madhya Pradesh، Maharashtra ، Odisha ، Rajasthan ، Uttar Pradesh اور West Bengal  شامل ہیں۔ 5ویں مرحلے میں 6 مئی کو بھارت کی 7 ریاستوں میں 51 نشستوں پر انتخابات ہوں گے، جس میں Bihar ، بھارت کے زیر تسلط Jammu and Kashmir، Jharkhand، Madhya Pradesh ، Rajasthan ، Uttar Pradesh اور West Bengal کی ریاستیں شامل ہیں۔

لوک سبھا کی نشستوں کے لیے انتخابات کا چھٹا میدان 12 مئی کو سجے گا، جہاں Bihar ، Haryana ، Jharkhand ، Madhya Pradesh ، Uttar Pradesh ، West Bengal ، دہلی میں 59 نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔ بھارتی انتخابات کا آخری مرحلہ 19 مئی کو ہو گا، جس میں 8 ریاستوں کی 59 نشستوں پر انتخابی لڑائی لڑی جائے گی، ان ریاستوں میں Bihar ، Himachal Pradesh ، Jharkhand ، Madhya Pradesh ، پنجاب، West Bengal ، Chandigarh اور Uttar Pradesh شامل ہیں۔

بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دوسری مرتبہ اقتدار میں آنے کی خواہش مند ہے جبکہ ان کے مدمقابل کانگریس پھر سے واپسی کی خواہش مند ہے۔ بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی دوسری مرتبہ اقتدار میں آنے کے لیے گاندھی اور نہرو کے سیاسی وارث راہول گاندھی کا مقابلہ کریں گے۔ اس سلسلے میں دونوں سیاسی جماعتوں اور رہنمائوں کی جانب سے ووٹرز سے مختلف انداز میں اپیلیں کی جا رہی ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جنہوں نے الیکشن کے قریب آتے ہیں اپنا ٹوئٹر کا نام بھی چوکیدار نریندر مودی کر دیا تھا، انہوں نے ووٹرز خاص طور پر نوجوان اور پہلی مرتبہ ووٹ کاسٹ کرنے والے سے کہا کہ وہ بڑی تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔

No comments.

Leave a Reply