وائٹ ہائوس نے تاحال عمران خان کے دور امریکہ کی تصدیق نہیں کی: امریکی محکمہ خارجہ

وزیر اعظم عمران اپنے دورے کے دوران 22 جولائی کو صدر ٹرمپ سے واشنگٹن میں ملاقات کریں گے

وزیر اعظم عمران اپنے دورے کے دوران 22 جولائی کو صدر ٹرمپ سے واشنگٹن میں ملاقات کریں گے

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان Morgan Ortagus نے پاکستانی وزیر اعظم کے رواں ماہ دور امریکہ کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے  کہ تاحال وائٹ ہائوس نے اس دورے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے دور امریکہ کے حوالے سے اپنی لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے  کہ ان کی معلومات کے مطابق وائٹ ہائوس نے تاحال اس (دورے) کی تصدیق نہیں کی ہے۔

گزشتہ روز محکمہ خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان Morgan Ortagus نے کہا کہ اس دورے کی تصدیق یا تردید کے لیے میں وائٹ ہائوس سے رابطہ کروں گی، فی الحال محکم خارجہ کے پاس اس حوالے سے بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ خیال رہے کہ پاکستانی دفترِ خارجہ کے مطابق عمران خان 21 جولائی کو امریکہ کے دورے پر جا رہے ہیں جس کے دوران وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات بھی کریں گے۔ 9 جولائی کو پریس بریفنگ میں وزارت خارجہ کی ترجمان سے سوال پوچھا گیا کہ اس ماہ کے اختتام پر پاکستانی وزیر اعظم امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں  تو اس دوران ان کی کس کے ساتھ ملاقاتیں متوقع ہیں؟ اس سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘میرے علم کے مطابق، وائٹ ہائوس نے باقاعدہ اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اس حوالے سے میں نے بھی وہی رپورٹس پڑھی ہیں جو کہ آپ نے۔ انھوں نے کہا تھا کہ اس بارے میں محکمہ خارجہ کے پاس اعلان کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے اور میں وائٹ ہائوس سے اس دورے کی تصدیق یا تردید کے لیے رابطہ کروں گی۔

گذشتہ ہفتے پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ وزیر اعظم عمران اپنے دورے کے دوران 22 جولائی کو صدر ٹرمپ سے واشنگٹن میں ملاقات کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کی جائے گی۔ بعد ازاں منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر تعلیم شفقت محمود نے میڈیا کے نمائندوں کو مطلع کیا تھا کہ اس دورے کے دوران عمران خان فائیو سٹار ہوٹل کی بجائے واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کی رہائش گاہ پر قیام کریں گے جبکہ ان کا عملہ تھری سٹار ہوٹل میں رکے گا اور ایسا موجودہ حکومت کی جاری کفایت شعاری مہم کے تحت کیا جائے گا۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ وزیر اعظم عمران خان کے کسی غیر ملکی دورے کے بارے میں کوئی تنازعہ کھڑا ہوا ہو۔

حال ہی میں عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی حکام نے یہ کہا تھا کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو روس میں 4 سے 6 ستمبر کے دوران ہونے والے ‘ایسٹرن اکنامک فورم’ میں مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ روس کو یہ وضاحت اس وقت کرنی پڑی جب پاکستانی میڈیا نے ذرائع سے یہ خبر نشر کی کہ عمران خان اس کانفرنس میں شریک ہوں گے جبکہ انڈین وزیر اعظم نریندر مودی بھی وہاں موجود ہوں گے۔ روس کے وضاحتی بیان کے بعد پاکستان میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی عمران خان کی ایسٹرن اکنامک فورم میں شرکت کی خبروں کو ‘قیاس آرائی پر مبنی’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اعلی سطح کے تعلقات کے لیے پاکستان اور روس باہم رابطے میں ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کے مطابق اس حوالے سے کوئی بھی باقاعدہ اعلان مناسب وقت پر کیا جائے۔ پاکستانی میڈیا میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کو روس کے دورے کی دعوت صدر ولادیمیر پیوٹن نے دی ہے۔

No comments.

Leave a Reply