وزیر اعظم عمران خان پانچ روزہ دورے کے لیے واشنگٹن روانہ

وزیر اعظم عمران خان

وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

وزیر اعظم عمران خان، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکا کے پانچ روزہ دورے کے لیے واشنگٹن روانہ ہو گئے۔ ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبد الرزاق دائود، معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی امریکا کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اس دورے کے پیشِ نظر پہلے سے ہی واشنگٹن میں موجود ہیں۔ گزشتہ برس اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم کا امریکا کا یہ پہلا دورہ ہے جس میں 22 جولائی کو ان کی ملاقات امریکی صدر کے ساتھ طے ہے۔ ملاقات میں پاکستان، امریکا کے دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسی کے امور اور افغان مفاہمتی عمل کے حوالے سے گفتگو کی جائے گی۔ وزیر اعظم کمرشل پرواز کے ذریعے دورے پر روانہ ہوئے جو براستہ قطری دارلحکومت دوحہ سے امریکا پہنچے گی۔

دورے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے گزشتہ روز وزیر خارجہ نے بتایا تھا کہ امریکی صدر اور وزیر اعظم عمران خان کے درمیان ملاقات کی 2 نشستیں ہوں گی، پہلی نشست اوول آفس اور دوسری کیبنٹ ڈویژن میں ہو گی۔ مزید تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم امریکی میڈیا کو بھی انٹرویوز دیں گے اور اس کے بعد بعض حضرات سے انفرادی ملاقات کریں گے جن کے ساتھ ملاقات طے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاک – امریکا بزنس کونسل کے نمائندوں سے بھی ملیں گے اور اسپیکر نینسی پلوسی کے ساتھ بھی نشست ہو گی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم مانگنے کے لیے امریکا نہیں آئے۔ واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا تھا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش ہے کہ وزیر اعظم عمران خان وائٹ ہائوس کا دورہ کریں، جبکہ وزیر اعظم عمران خان کے اعزاز میں وائٹ ہائوس میں ظہرانہ ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ کاروباری افراد کے علاوہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے نمائندگان سے بھی ملاقات ہو گی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ماضی میں امریکا کے ساتھ تعلقات میں اتار چڑھائو آتا رہا ہے لیکن اب دونوں فریق دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں، ہماری حکومت جیسے اقدامات ماضی کی کسی حکومت نے نہیں کیے۔

No comments.

Leave a Reply